سندھ میں تیل و گیس کے 350 سے زائد ذخائر موجود، ملک کا سب سے بڑا پیداواری صوبہ

1379758_436870_g_akhbar

تحریر: سید طارق حسنی 

سندھ کے پاس پاکستان کے 351 تیل اور گیس کے ذخائر ہیں، جو اسے ملک کا سب سے بڑا پیداواری صوبہ بناتے ہیں۔ اگر میں یہ کہوں کہ سندھ پاکستان کا ٹیکساس بننے کی صلاحیت رکھتا ہے، تو یہ کوئی مبالغہ نہ ہوگا۔ یا یوں کہہ لیں کہ سندھ ہمارے ملک کا عربستان ہے۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ تیل و گیس کی جو دریافتیں اب ہورہی ہیں، ان کے ریزرو کے حجم بہت قلیل ہے اور بہت سی دریافتیں معاشی طور پر غیر فائدہ مند بھی ہیں۔

تاہم، یہ سوچنے کی بات ہے کہ عرب ممالک کی طرح تیل کی دولت سندھ میں عوام کی خوشحالی کا باعث کیوں نہیں بنی؟ کیا ہم نے ان وسائل کی آمدنی کو عوامی فلاح و بہبود پر خرچ کیا؟ سندھ میں کام کرنے والی کمپنیاں پاکستان کے قوانین کے مطابق پابند ہیں کہ ایک مقررہ رقم فلاحی سرگرمیوں پر خرچ کریں اور وہ ضرور ایسا کرتی ہیں، جیسے تعلیمی مراکز قائم کرنا یا صحت کے مراکز کی تعمیر وغیرہ، لیکن یہ اقدامات کب اور کیسے عام آدمی کی زندگی میں بہتری لائیں گے، یہ ایک الگ موضوع ہے۔

ابھی حال ہی میں خیرپور ضلع میں ایک نیا گیس کا ذخیرہ اکھیرو ون دریافت ہوا ہے، جس کی خبر اخبارات کی زینت بھی بنی۔ سندھ کے شمالی اضلاع جیسے گھوٹکی، سکھر، جیکب آباد، شکارپور اور خیرپور میں پاکستان کی بڑی گیس فیلڈز موجود ہیں۔ ان میں ماری، قادرپور، کڈنواری، اور ساون جیسی فیلڈز شامل ہیں۔ جبکہ جنوبی سندھ میں، بالخصوص بدین، سانگھڑ اور میرپورخاص میں زیادہ تر تیل کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ جن میں نمایاں نام خاصخیلی، ٹرک، گلارچی، ٹنڈوآدم کنڑ، اور بوبی وغیرہ ہیں۔

سندھ اور امریکی ریاست ٹیکساس، جو اپنے تیل اور گیس کی وجہ سے دنیا بھر میں نمایاں حیثیت کی حامل ہے، میں ممکنہ مماثلت موجود ہے اور یہ امید کی جاسکتی ہے کہ جس طرح ٹیکساس امریکا میں عوام متمول اور آسودہ حال ہیں اور بے تحاشا ترقی کی بدولت امریکا کے امیر ترین خطوں میں جس کا شمار ہوتا ہے، سندھ کے عوام بھی کسی نہ کسی دن خوشحال ہوں گے۔

انیسویں صدی کے آخر میں، جب برطانوی راج ہندوستان پر حکومت کر رہا تھا اور سندھ اس کا حصہ تھا، برطانوی حکومت نے 1851 میں جیولوجیکل سروے آف انڈیا قائم کیا۔ تب سندھ کی ارضیاتی ساخت اور معدنی وسائل کا مطالعہ بھی کیا گیا۔ حیران کن طور پر، انہوں نے سکھر کے قریب 1891 کے قریب پہلا تجرباتی کنواں بھی کھودا، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ابتدا ہی سے سندھ کی سرزمین تیل و گیس کے ذخائر کے حوالے سے خاص اہمیت رکھتی ہے۔ اور اسی لیے ماہرین نے اس جگہ کا انتخاب کیا۔

………………………….

یہ مضمون ابتدائی طور پر ایکسپریس میں شائع ہوا۔