سندھ حکومت کا ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے قتل کی عدالتی تحقیق کے لیے ہائی کورٹ کو خط
گزشتہ ماہ 19 ستمبر کو عمر کوٹ میں مبینہ توہین مذہب کے الزام پر پولیس تحویل میں ڈاکٹر شاہنواز کی ہلاکت کے معاملے پر سندھ حکومت نے جوڈیشل انکوائری کے لیے سندھ ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کو لکھے جانے والے خط میں واقعےکی انکوائری ہائی کورٹ کے حاضر سروس جج سے کرانے کی درخواست کی گئی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ حقائق اور ذمہ داروں کے تعین کے لیے عدالتی تحقیقات ضروری ہیں۔
ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی قبر کشائی، سخت سیکیورٹی میں پوسٹ مارٹم مکمل
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس انکوائری کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کو جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشنل کمیٹی تشکیل دی جائے اور ذمہ داران کا تعین کیا جائے، اس لیے سندھ ہائی کورٹ کے حاضر سروس جسٹس سے جوڈیشنل انکوائری کرائی جائے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل ہی ڈاکٹر شاہنواز کی قبر کشائی کرکے نمونے لیے گئے تھے۔
ان کے ماورائے عدالت کے مقدمے میں ڈی آئی جی اور ایس ایس پی سمیت متعدد پولیس اہل کاروں کو معطل کیا جا چکا ہے۔ انہیں 19 ستمبر کو گرفتاری کے بعد جعلی پولیس میں قتل کیا گیا تھا۔