سندھ بھر کے سرکاری اسکول حلقہ اسمبلی ارکان کو گود دینے کا سلسلہ جاری

سندھ بھر کے سرکاری اسکول حلقہ اسمبلی ارکان کو گود دیے جانے کا سلسلہ جاری ہے اور پہلے مرحلے میں صوبے بھر کے 94 اسکول 37 ارکان اسمبلی کے سپرد کردیے گئے۔

وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کے سندھ اسمبلی ارکان کو لکھے گئے خط پر متعدد ارکان اسمبلی نے اسکولوں کو ایڈاپٹ کرنے کی خواہش ظاہر کی۔

وزیر تعلیم نے ارکان اسمبلی کو خط لکھ کر اپنے حلقے کے اسکولوں کو گود لینے کی دعوت دی تھی۔

محکمہ تعلیم سندھ کے نوٹیفکیشن کے مطابق اس پروگرام کو “Minister for Initiative for Adoption of School” کا نام دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں کراچی کے 74 اسکولوں کو 32 ارکان سندھ اسمبلی کی نگرانی میں دے دیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق حیدر آباد سے 3 ارکان اسمبلی کو ایڈاپشن پروگرام کے تحت 11 اسکولوں کی نگرانی دے دی گئی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ٹھٹھہ اور سجاول کے 9 اسکولوں کو 2 ایم پی ایز نے گود لیا۔ ارکان اسمبلی کی طرف سے آنے والی درخواستوں کا سلسلہ جاری ہے۔

محکمہ تعلیم سندھ کے مطابق ضروری کارروائی کے بعد اسکول ایڈاپشن کے نوٹیفکیشن کا سلسلہ جاری رہے گا۔

وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے کہا کہ حکومتی اور اپوزیشن بینچز کے اراکین تعلیم کی ترقی کے معاملے پر متفق ہیں۔