تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز، سیکریٹریز و اعلیٰ افسران کی تعیناتی کے لیے پہلی بار ٹیسٹ لینے کا فیصلہ

سندھ حکومت نے تعلیمی بورڈز میں چیئرمینز، کنٹرولرز، سیکرٹریز اور آڈٹ افسرز سے بھی ابتدائی طور ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کرلیا۔

سندھ کے 8 تعلیمی بورڈز کے تمام ایکٹ جدا ہیں مگر کسی ایکٹ میں بھی چیرمینز، کنٹرولرز، سکریٹریز اور آڈٹ افسران کی بھرتی کے لیے ٹیسٹ کا ذکر نہیں، نہ ہی تلاش کمیٹی وائس چانسلر کے تقرر کے لیے ٹیسٹ لیتی ہے البتہ تلاش کمیٹی نے حال ہی میں سندھ کی جامعات میں ڈائریکٹر فنانس کی آسامیوں پر امیدواروں کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث آئی بی اے کراچی سے ٹیسٹ ضرور منعقد کرایا تھا جس میں ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں کو ہی انٹرویو کے لیے اہل قرار دیا تھا۔

اب تک مذکورہ اعلیٰ عہدوں کے لیے صرف انٹرویوز کیے جاتے رہے ہیں لیکن اب پہلے اسکروٹنی ٹیسٹ لیا جائے گا۔

اس ضمن میں سیکرٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو سمری ارسال کردی۔

سمری میں کہا گیا ہے کہ محکمہ بورڈز و جامعات تلاش کمیٹی ایکٹ 2022 کے تحت آئی بی اے کراچی اور تلاش کمیٹی کے ذریعے منعقد کیے جانے والے مسابقتی عمل کے ذریعے مذکورہ بالا افسران کی جلد تقرریوں کے عمل کو مؤثر طریقے سے شروع کرنے کا خواہاں ہے۔

ذرائع کے مطابق امیدواروں کے 2 سو سے زیادہ ہونے کے باعث محکمہ بورڈز و یونیورسٹز کی جانب سے آئی بی اے کراچی سے ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ صرف کامیاب امیدواروں کو ہی انٹرویو کے لیے بلایا جاسکے۔