عدالتی حکم کے بعد سندھ میں متوفی کوٹا پر سرکاری ملازمتیں دینے پر پابندی عائد

0816452283e0fc5

عدالتی حکم کے بعد سندھ سرکار نے متوفی کوٹے تحت ملازمین کی بھرتیوں پر پابندی عائد کردی۔

سندھ حکومت نے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے تحت پابندی عائد کی، سندھ سرکار نے 8 آکتوبر 2024 کو جاری کردہ حکم نامہ واپس لے لیا۔

محکمہ قانون نے 8 اکتوبر 2024 کو متوفی کوٹے کے تحت بھرتیاں کرنے کیلئے پرانی پالیسی بحال کردی تھی۔

ایک ہفتہ قبل سپریم کورٹ نے پشاور کے شہری کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے اشتہار یا اوپن میرٹ کے بغیر سرکاری ملازمین کے بچوں کو ملازمت دینے کی پالیسی ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے کوٹے سے متعلق پرائم منسٹر پیکج فار ایمپلائمنٹ پالیسی اور اس کا آفس میمورنڈم، سندھ سول سرونٹس رولز 1974 کا سیکشن 11 اے اور خیبر پختونخوا سرول سرونٹس رولز 1989 کے سیکشن 10 کی ذیلی شق 4 کو بھی کالعدم قرار دیا تھا۔

اس کے علاوہ عدالت نے بلوچستان سرول سرونٹس رول 2009 کی شق 12 کو بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے اشتہار یا اوپن میرٹ کے بغیر بیوہ یا بچےکا سرکاری ملازمت میں کوٹہ آئین سے متصادم قرار دیا تھا۔

عدالتی حکم کے بعد اب محکمہ قانون سندھ نے تمام محکموں و اداروں کو خط ارسال کردیا، نئے فیصلے کے بعد متوفی کوٹا کے تحت ملازمتوں پر پابندی عائد کردی گئی، متوفی کوٹے کے تحت دوران ملازمت وفات پانے والے ملازمین کے لواحقین کو ملازمت دینی تھی۔