سندھ میں 10 ماہ کے اندر ملیریا کے ڈھائی لاکھ کیسز رپورٹ
سندھ بھر میں ملیریا کی بیماری تشویشناک حد تک پھیل چکی، رواں برس کے صرف 10 ماہ کے اندر ہی صوبے بھر سے ڈھائی لاکھ کیسز سامنے آ چکے۔
محکمہ صحت سندھ کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے اکتوبر 2024 کے دوران پورے صوبے میں ملیریا کے 2 لاکھ 44 ہزار 319 کیسز سامنے آئے ہیں۔ یہ ایک انتہائی تشویشناک صورتحال ہے جو صحت عامہ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
ملیریا کے سب سے زیادہ کیسز حیدرآباد ڈویژن میں رپورٹ ہوئے، لاڑکانہ ڈویژن دوسرے نمبر پر رہا۔
محکمہ صحت کے مطابق صوبائی دارالحکومت بھی اس وبا سے متاثر ہوا، شہر کے مختلف اضلاع میں ملیریا کے ہزاروں کی تعداد میں کیسز رپورٹ ہوئے۔
سب سے زیادہ کیسز ضلع ملیر سے سامنے آئے، جہاں ایک ہزار 26 افراد اس بیماری کا شکار ہوئے۔ اس کے علاوہ ضلع کورنگی، جنوبی، غربی، شرقی اور وسطی میں بھی ملیریا کے سینکڑوں کی تعداد میں کیسز رپورٹ ہوئے۔ تاہم، خوش آئند بات یہ ہے کہ ضلع کیماڑی میں اس دوران کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
صوبے کے دیگر ڈویژنز میں بھی ملیریا کی صورتحال تشویشناک رہی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور شہید بینظیرآباد ڈویژنز میں بھی ملیریا کے ہزاروں کی تعداد میں کیسز سامنے آئے۔
ملیریا کے پھیلاؤ کی اہم وجوہات میں سے ایک مچھروں کا پھیلاؤ ہے۔ بارشوں کے بعد پانی جمع ہونے سے مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہو جاتا ہے، جس سے ملیریا اور دیگر مچھر سے پھیلنے والی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت اور صحت کے محکمے کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ان اقدامات میں مچھروں کا مکمل صفایا، لوگوں کو آگاہی دینا، اور متاثرین کو طبی سہولیات فراہم کرنا شامل ہیں۔