دیوالی کی تقریب سے لوٹنے والا ہندو نوجوان کشمور سے اغوا
ضلع کشمور – کندھ کوٹ میں دیوالی کی تقریب سے واپس لوٹنے والے ہندو نوجوان کو اہل خانہ کے سامنے بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر اغوا کرلیا گیا۔
ہندو نوجوان اپنی جواں سالہ بہنوں اور والد کے ہمراہ ضلع گھوٹکی کے علاقے صالح پٹ سے ضلع کشمور کے علاقے بڈانی دیوالی کی تقریبات میں پرفارمینس کرنے آئے تھے۔
اسلحہ بردار ملزمان نے دن دہاڑے بڈانی سے واپسی پر نوجوان اور ان کے اہل خانہ کی کار کو روڈ پر روک کر پہلے تمام افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا، اس کے بعد نوجوان وکرم لال کو اغوا کرکے لے گئے۔
مغوی نوجوانوں کی بہنوں نکیتا اور انمول نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ڈاکوؤں سے بچنے کے لیے رات یا شام کے بجائے صبح کو گھر لوٹے لیکن اس باوجود انہیں دن دہاڑے مارا گیا اور تشدد کے بعد ان کے بھائی کو ڈاکو اغوا کرکے کچے لے گئے۔
دونوں بہنوں نے سندھ میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ڈاکوؤں کو خدا اور بھگوان کے واسطے دیے لیکن انہوں نے ان کی ایک بات نہ مانی اور آنے کے جواں سالہ بھائی کو اغوا کرکے لے گئے۔
بچیوں نے روتے ہوئے بتایا کہ انہیں ڈاکوؤں نے دھمکی دی کہ وہ علاقے سے نقل مکانی کرکے جائے، سندھ کو چھوڑ کر جائیں۔
دیوالی کی تقریب سے لوٹنے والے نوجوان کے اغوا کے بعد نہ صرف ہندو برادری بلکہ سندھ بھر کے انسانی حقوق کے کارکنان میں غم و غصّے کی لہر ہے۔
کندھ کوٹ، کشمور، گھوٹکی، جیکب اباد، شکارپور، سکھر اور لاڑکانہ اضلاع میں ہندو برادری کی اکثریت آباد ہے جو کہ کاروبار کرتے ہیں اور اکثر شمالی اضلاع میں ہندو برادری کے افراد کو اغوا کرنے کی وارداتیں رپورٹ ہوتی رہتی ہیں۔