سندھ بھرمیں خواتین پر تشدد، ریپ و استحصال کے 1600 کیسز رپورٹ
حکومت سندھ کے ادارے محکمہ ترقی نسواں کے مطابق ادارے کو رواں برس نومبر کے آغاز تک صوبے بھر سے خواتین پر تشدد، ریپ اور استحصال کی 1600 سے زائد رپورٹس موصول ہوئیں۔
رپورٹ ہونے والے کیسز محکمہ ترقی نسواں اور محکمہ کے زیر اہتمام چلنے والے 17 کمپلین سینٹر کو موصول ہوئے۔
حکام نے بتایا کہ رپورٹ ہونے والے کیسز پر محکمہ ترقی نسواں متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔
عہدیداروں کے مطابق خواتین کی مدد کے لیے صوبے کے مختلف اضلاع میں 22 سیف ہاؤس بھی بنائیں گئے ہیں، صوبے کی خواتین خود پرہونے والی زیادتی 1094 پر کال کرکے بھی رپورٹ کرواسکتی ہیں۔
ادارے کو موصول ہونے والی شکایات کے مطابق سب سے زیادہ 433 کیسز گھریلو تشدد کے رپورٹ ہوئے، صوبے بھر میں خواتین کو ہراساں کرنے کے کیسز کی تعداد 101 تک جاپہنچی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ایک سال میں صوبے میں خواتین کو اغوا کرنے کے 66 کیسز رپورٹ ہوئے، خواتین کے ساتھ جسمانی زیادتی کے 33 کیسز کی تعداد بھی رپورٹ ہوئی۔