سندھ بھر میں 130 سے زائد وٹرنری ڈاکٹرز کو کمیشن کے امتحان کے بغیر مستقل کرنے کا انکشاف

سندھ میں 132 وٹرنری ڈاکٹروں کو سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) کا امتحان پاس کیے بغیر مستقل کرنے کا انکشاف اسکینڈل سامنے آ گیا۔

مذکورہ اسکینڈل سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی تفتیش کے دوران سامنے ایا۔

کمیٹی کا چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں 6 نومبر کو اجلاس ہوا۔

اجلاس میں محکمہ فشریز اینڈ لائیو اسٹاک کے سال 2018 تا2021 آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق آڈٹ کے دوران 132 ویٹرنری ڈاکٹروں کو سندھ پبلک سروس کمیشن امتحان پاس کیے بغیر مستقل کرنےکا انکشاف سامنے آیا۔17 گریڈ کے وٹرنری ڈاکٹروں کو ایڈہاک بنیادوں پرکنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا تھا، جنہیں بعد میں مستقل کیا گیا۔

اعلامیےکے مطابق ڈی جی آڈٹ سندھ نے ڈاکٹروں کو مستقل کرنےکے عمل کو خلاف ضابطہ قرار دیا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ہدایت کی کہ آڈٹ پیرا کی ویریفکیشن 10 دن میں ڈی جی آڈٹ سندھ سے کرائی جائے۔

اجلاس میں سیکرٹری فشریز اینڈ لائیو اسٹاک کا کہنا تھا کہ وٹرنری ڈاکٹروں کو مجاز اتھارٹی کی منظوری سے مستقل کیا گیا تھا۔

چیئرمین کمیٹی نثار کھوڑو نے کہا کہ ڈاکٹروں کو قانون کے تحت مستقل کیا گیا تھا تو آڈٹ سے ریکارڈ ویریفائی کیوں نہیں کرایا گیا؟ آڈٹ سے ریکارڈ کی ویریفکیشن کے بغیر آڈٹ پیرا سیٹل نہیں کریں گے۔