سندھ کے 20 اضلاع پولیو کے خطرے سے دوچار، 66 فیصد ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تصدیق
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اس وقت سندھ کے 20 اضلاع میں 13 پولیو کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ صوبے کے 66 فیصد ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ سے یونیسیف کے نمائندے عبداللہ فاضل اور اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحیٰ نے پولیو سے متعلق فالو اپ میٹنگ کی۔
اس دوران وزیر تعلیم سردار شاہ ، سیکریٹری وزیراعلیٰ رحیم شیخ اور دیگر بھی ملاقات میں شریک تھے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے اقوام متحدہ اور اس کی ذیلی تنظیم کے ارکان کو بتایا کہ حکومت سندھ صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کےلیے پرعزم ہے، حکومت کی کوششوں کو عالمی شراکت داروں کی حمایت حاصل ہے جو پاکستان کو پولیو سے پاک قوم کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ نے پولیو خاتمے پر اپنی توجہ مرکوز کر رکھی ہے خصوصی طور پر حساس علاقے جیسے دارالحکومت کراچی اور شمالی اضلاع جیسے شکارپور، سجاول اور گھوٹکی ۔
انہوں نے بتایا کہ حالیہ کیس 15 اکتوبر کو گھوٹکی سے رپورٹ ہوا تھا جبکہ تازہ ترین اعداد وشمار سے پتہ چلتا ہے کہ سندھ میں ٹیسٹ کیے گئے 66 فیصد ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا۔
خیال رہے کہ اس وقت تک سندھ بھر سے 13 جب کہ پاکستان بھر سے رواں۔ برس تک 48 کیس سامنے ا چکے ہیں۔
سندھ میں اب تک سب سے زیادہ جیکب آباد سے 4 کیس سامنے آئے ہیں، جب کہ ضلع کیماڑی اور حیدرآباد سے بھی دو دو کیسز سامنے آچکے ہیں۔
اسی طرح ایک کیس کراچی ڈویژن کے ضلع شرقی، ضلع سجاول اور ضلع شکارپور سے بھی ایک سامنے آچکا ہے۔
علاوہ ازیں رواں برس اب تک سندھ سمیت پاکستان بھر میں پولیو سے متاثر تین بچے جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔