سندھ حکومت کا وفاق کے ساتھ مل کر کیٹی بندر پر پورٹ بنانے کا فیصلہ

سندھ اور وفاقی حکومت نے کیٹی بندر پر بھی پورٹ بنانے پر اتفاق کرلیا۔

کیٹی بندر ضلع ٹھٹھ میں واقع ہے، کیٹی بندر گھارو سے 120 اور دارالحکومت کراچی سے 200 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا کا یہ ساتواں بڑا ڈیلٹا تیزی سے زیر سمندر آرہا ہے۔ کیٹی بندر میں ماحولیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی عالمی غیر سرکاری تنظیموں کا کہنا ہے کہ سمندر روزانہ اسی ایکڑ زرعی زمین اپنے زیراثر کر رہا ہے اور نقل مکانی برسوں سے جاری ہے اور اب سندھ حکومت نے وہاں وفاق کے ساتھ مل کر بندرگاہ بھی تعمیر کرنے کا فیصلہ کرلیا، جس سے مزید ماحولیاتی بگاڑ ہونے کا امکان ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے سمندری امور قیصر شیخ نے ملاقات کی۔

ملاقات میں کیٹی بندر پورٹ بنانے پر اتفاق کیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کیٹی بندر پورٹ بنانا وقت کی ضرورت ہے۔

ملاقات میں وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کی جانب سے مشترکہ طور پر کیٹی بندر پورٹ گاہ بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

کیٹی بندر کی تاریخی، کاروباری اور سیاحتی اہمیت

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ بڑے ٹرالر (بڑی جال کھیچنے والی کشتی) کی وجہ سے مچھلی کی افزائش کو نقصان پہنچتا ہے۔ ٹریٹمینٹ پلانٹ لگانے کا پروجیکٹ ایڈوانس اسٹیج پر ہے۔ ویسٹ واٹر ٹریٹ کر کے صنعتوں کو مہیا کریں گے۔ کمبائینڈ افیولینٹ ٹریٹمینٹ کے لیئے وفاقی حکومت آگے آئے۔ ہمیں سمندری آلودگی کو ختم کرنے کے لیئے مل کر اقدامات کرنے ہوں گے۔

وفاقی وزیر برائے سمندری امورقیصر شیخ نے کہا کہ وفاق اور صوبائی حکومت مل کر کیٹی بندر بنا سکتی ہیں۔ وفاق سمندری آلودگی کے خاتمے کے لیے کام کررہا ہے۔ عالمی معاہدہ کے تحت سیوریج ٹیٹمینٹ ضروری ہے۔ ملاقات میں سیکریٹری ٹو سی ایم رحیم شیخ اور چیئرمین قاسم پورٹ ریئر ایڈمرل ناصر شاہ بھی موجود تھے۔