سندھ کابینہ میں تبدیلی، ڈاکوؤں کو اسلحہ اسمگل کے الزامات پر مستعفی ہونے والے بابل بھیو کو اہم عہدہ تفویض

وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبائی کابینہ میں تبدیلی کرتے ہوئے 7 ماہ قبل ڈاکوؤں کو اسلحہ اسمگل کرنے کے الزامات پر کابینہ سے الگ ہونے والے بابل خان بھیو کو بھی واپس کابینہ میں شامل کرلیا۔

بابل خان بھیو نے 7 ماہ قبل جیکب آباد میں ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنے والی گاڑی کے پکڑے جانے کے الزامات پر سندھ کابینہ سے استعفیٰ دیا تھا۔

پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے بابل خان بھیو کے بیٹے کی گاڑی سے اسلحہ بر آمد کیا تھا، جس کے لئے جیکب آباد پولیس کے اے ایس آئی امتیاز علی بھیو اور دو پولیس کانسٹیبلز، ثنا اللہ مگنہار اور بقااللہ انڑ کوگرفتار کیا گیا، بعد ازاں بابل بھیو نے بھی استعفیٰ دیا تھا۔

لیکن اب سات ماہ بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے انہیں سندھ کابینہ میں شامل کرلیا۔

بابل بھیو نے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر کی حیثیت سے استعفیٰ دیا تھا تاہم اب دوبارہ انہیں محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کا قلمدان سپرد کردیا گیا۔

علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ نے کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے کئی وزرا سے اضافی قلمدان واپس لے لیے جبکہ معاونین خصوصی کو بھی مختلف محکموں کے قلمدان تفویض کردیے گئے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن سے محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول کا قلمدان واپس لے لیا گیا جبکہ ان کی جگہ مکیش کمار چاؤلہ کو محکمے کا نیا وزیر مقرر کردیا گیا۔

وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے کچی آبادی سید نجمی عالم سے محکمہ لائیو اسٹاک اور فشریز کا قلمدان واپس لیکر صوبائی وزیر محمد علی ملکانی کو محکمہ فشریز اور لائیو اسٹاک کا قلمدان سونپ دیا گیا۔

اسلحہ اسمگلنگ کے الزامات کے بعد وزیر اعلی سندھ کے مشیر بابل بھیو مستعفی

صوبائی کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے 10 معاونین خصوصی کو بھی مختلف محکموں کے قلمدان تفویض کیے گئے ہیں جن میں معاون خصوصی سلیم بلوچ کو پبلک ہیلتھ، جبار خان کو خوراک اور لال چند اوکرانی کو اقلیتی امور کا قلمدان دیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی عثمان ہنگورو کو محکمہ پرائس کنٹرول اور قاسم شاہ کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کا قلمدان دیا گیا۔

کابینہ کی ردوبدل میں وزیراعلی سندھ کےبھی قلمدان سونپے گئے ہیں جن میں معاون خصوصی وقار مہدی کو وزیراعلی سندھ کی انسپیکشن و انکوائری ٹیم کا قلمدان سپرد کیا گیا ہے جبکہ سندھ کے صوبائی وزیر دوست علی راہموں سے وزیر کا عہدہ لے کر وزیراعلیٰ کا مشیر مقرر کیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق صوبائی وزیر زراعت محمد بخش مہر سے بیورو آف سپلائی کا شعبہ اور صوبائی وزیر محمد علی ملکانی سے بورڈز اینڈ یونیورسٹیز کا قلمدان واپس لیا گیا۔

صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی سے بھی پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ کا قلمدان واپس لیا گیا۔