اسکول میں بچوں کی لڑائی کا معاملہ، نوشہرو فیروز پولیس کا فنکار خادم کھوکھر کے گھر پر چھاپہ
اسکول میں بچوں کی لڑائی کے معاملے پر نوشہرو فیروز پولیس کی جانب سے فنکار خادم کھوکھر کے گھر پر چھاپہ مارنے کے دوران خواتین سے مبینہ بدتمیزی پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اظہار برہمی کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے اداکار و گلوکار خادم کھوکھر المعروف خونی مانھو کی ویڈیوز و تصاویر شیئر کرتے ہوئے ان کے گھر پر پولیس کے چھاپے اور چڑھائی کی مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ، انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام سے واقعے کا نوٹس لے کر خادم کھوکھر کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
صارفین نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے فنکار کی غیر موجودگی میں چھاپہ مار کر ان کی اہلیہ سمیت دیگر خواتین سے بدتمیزی کی، ان پر مبینہ تشدد کیا اور انہیں ڈرایا دھمکایا۔
https://x.com/DahriAyesha/status/1857806870355861940?t=t3ZvUsonZFFGrOAPF9aXEQ&s=19
سوشل میڈیا پر خادم کھوکھر کی سندھی زبان میں بات کرنے کی ویڈیوز بھی وائرل ہوگئیں، جن میں ان کے چہرے پر مبینہ خون کے نشانات بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
ویڈیوز میں خادم کھوکھر نے بتایا کہ وہ ڈرامے کی شوٹنگ کے سلسلے میں شکارپور میں تھے تو ان کے پاس پولیس کا فون آیا، جس پر انہوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ واپسی پر آکر تھانے پیش ہونگے لیکن اس باوجود پولیس نے ان کی غیر موجودگی میں ان کے گھر پر چڑھائی کرکے ان کی اہلیہ سے بدتمیزی کی اور انہیں تھانے لے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ان پر 6 بچیوں پر تشدد کے الزامات لگائے اور دعویٰ کیا کہ تشدد کے شکار بچے تشویش ناک حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
خادم کھوکھر کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے بچوں پر تشدد کیا اور وہ بچے زیر علاج ہیں تو وہ کہاں ہیں؟ سن بچوں کو عوام کے سامنے لایا جائے۔
دوسری جانب خادم کھوکھر کی کم سن بیٹی کی ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں وہ بتاتی ہیں کہ اسکول میں ان کا دوسری بچیوں کے ساتھ جھگڑا ہوا، انہیں مارا گیا، جس پر ان کی والدہ وہاں آئیں اور کہا کہ وہ پولیس میں شکایت کریں گی لیکن اس سے قبل ہی اسکول انتظامیہ نے ان کے خلاف پولیس میں شکایت کردی۔