سندھ نے بچوں کو موسمیاتی تبدیلیوں سے بچانے کے عالمی معاہدے پر دستخط کردیے

حکومت سندھ و حکومت پاکستان اور یونیسف نے موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات سے بچوں کی حفاظت کو ترجیح دینے کے معاہدے پر دستخط کردیے۔

مذکورہ معاہدے پر گذشتہ ہفتے کے آخر میں باکو میں منعقد ہونے والی عالمی موسمیاتی کانفرنس COP29 کے دوران دستخط کیے گئے۔

معاہدے پر دستخط کی موجودگی کے وقت وزیر اعلی سندھ سمیت وزیر اعظم کی موسمیاتی تبدیلی پر رابطہ کار رومینہ خورشید عالم بھی موجود تھیں۔

وفاقی وزارت موسمیات کی سیکریٹری عائشہ حمیرا موریانی اور یونیسف کی ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے بچوں، نوجوانوں کی حفاظت کے لیے موسمیاتی کارروائی کے اعلامیہ پر دستخط کیے۔

معاہدے میں سندھ حکومت کے علاوہ وفاقی حکومت نے موسمیاتی تبدیلی کے نوجوانوں پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کے لیے اپنی وابستگی کی توثیق کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ بچے اور نوجوان نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں بلکہ ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر میں ہمارے سب سے بڑے اتحادی بھی ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سندھ بچوں پر مبنی موسمیاتی حکمت عملیوں کے ذریعے قابو پانے والی صلاحیت کیلئے کوشاں ہے۔ اعلامیہ کے مطابق وعدوں کے خاکے میں آب و ہوا کیلئے مضبوط تعلیمی نظام تیار کرنا، آب و ہوا کے حل کیلئے نوجوانوں کی قیادت میں ایڈوکیسی اور اختراع میں سرمایہ کاری، بچوں اور خاندانوں پر توجہ مرکوز کرنے والے آفات کی تیاری اور بحالی کے اقدامات کو فروغ دینا شامل ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ کو حالیہ برسوں میں اہم موسمیاتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جن میں تباہ کن سیلاب اور بڑھتا ہوا درجہ حرارت شامل ہے۔ نتیجتاً موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلیے پاکستان سب سے آگے ہے۔

انہوں نے کہا سندھ حکومت اپنے موسمیاتی ایجنڈے میں گرین انرجی کے حل، پائیدار زرعی طریقوں اور نوجوانوں پر توجہ مرکوز کرنے والی صلاحیت سازی کو شامل کرنے کیلئے عمل پیرا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رومینہ خورشید عالم نے موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ علاقوں میں تعلیم، صحت اور غذائیت جیسی ضروری خدمات تک رسائی کو بہتر بنانے پر حکومت کے فوکس کو اجاگر کیا۔

انہوں نے اسکولوں اور کمیونٹیز کو شدید موسمیاتی واقعات سے بچانے کے لیے پائیدار بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیا او کہا کہ یہ حکومت کے لیے اولین ترجیح ہے۔

سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے بھی اپنے تعاون کا وعدہ کیا اور موسمیاتی بحران سے متاثرہ بچوں کے حقوق اور مفادات کی حفاظت کے لیے اپنی وابستگی کی توثیق کی۔

اس معاہدے کے تحت، یونیسف وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ بچوں کے حقوق موسمیاتی کارروائی اور مستقبل کی سرمایہ کاری کے لیے مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔