سندھ میں والدین کا 43 ہزار بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار
سندھ بھر میں والدین کی جانب سے 43 ہزار 200 بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار کا انکشاف سامنے آنے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے حکام کو انکار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کردی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں پولیو کے خاتمے کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلیٰ سندھ کےپرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، انچارج ای او سی ارشاد سوڈھر نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے دوران صوبے میں پولیو کے بڑھتے کیسز پر وزیر اعلیٰ اور دیگر حکام نے تشویش کا اظہار کیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک پاکستان بھر میں پولیو کے 50 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس میں سے 13 کیسز سندھ میں رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ صوبے بھر کے 20 اضلاع کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ میں سب سے زیادہ کراچی ڈویژن سے پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، دارالحکومت کراچی کے کیماڑی ضلع سے دو، ملیر اور ضلع شرقی سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، یعنی کراچی ڈویژن سے مجموعی طور پر چار کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
پولیو کیسز کے حوالے سے دوسرے نمبر پر لاڑکانہ ڈویژن ہے، جہاں ضلع جیکب آباد سے دو، شکارپور سے ایک اور گھوٹکی سے بھی ایک کیس سامنے آ چکا ہے۔
اجلاس کو آگاہی دی گئی کہ حیدرآباد ضلع اور ڈویژن سے دو پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں جب کہ میرپور خاص ڈویژن کے ضلع میرپور خاص سے ایک، سانگھڑ اور سجاول سے ایک کیس سامنے آ چکا ہے۔
اجلاس کو آگاہی دیتے ہوئے وزیر صحت نے بتایا کہ سندھ میں ایک کروڑ 60 لاکھ بچے 5 سال سے کم عمر ہیں، جس میں سے تین لاکھ 21 ہزار 323 بچے عمومی طور پر ایک سے دوسری جگہ منتقل /ہجرت کرتے رہتے ہیں۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بتایا کہ اس وقت صوبے کے 69 فیصد بچے مکمل امیونائزڈ ہیں، اکتوبر 2024 تک ہونے والی پولیو مہمز کے دوران ایک کروڑ 60 لاکھ بچوں کو ویکسین دی گئی، تاہم صوبے بھر میں ڈھائی لاکھ کے قریب اہل بچے ویکسین سے محروم رہے۔
ان کے مطابق اکتوبر 2024 میں ہونے والی پولیو مہم کے دوران 50 ہزار کے قریب بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے، مجموعی طور پر صوبے کے 66 فیصد بچے اب تک ویکسین لے چکے ہیں۔
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ 2024 میں سندھ کے 20 اضلاع سے 66 فیصد نمونے لیے گئے اور صوبے بھر میں مثبت ماحولیاتی نمونے آئے ہیں، صوبے کے 20 اضلاع میں پولیو کا خطرہ موجود ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ صوبے کے 2 لاکھ 48 ہزار 758 بچے ویکسین پلانے سے رہ گئے ہیں جن میں سے 43 ہزار 227 انکاری کیسز ہیں جب کہ 20 ہزار 531 بچے گھروں میں موجود نہ تھے اور مجموعی طور پر اکتوبر کی مہم میں 49394 بچوں کو پولیو ویکسینیٹڈ کیاگیا۔
اجلاس کو آگاہی دی گئی کہ سندھ بھر میں والدین یا رشتے داروں نے 43 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار کیا، جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کہ وہ ضلع کے ڈپٹی کمشنرز (ڈی سیز) اور سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پیز) کو انکاری کیسز کی جگہ روانہ کریں، اب انکار کی کوئی گنجائش نہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہیں پولیو ویکسین کی مکمل کوریج چاہیے، جو ڈی سی یا ایس ایس پی پولیو مہم میں عدم دلچسپی کا اظہار کرے، اُن کو گھر بھیجا جائے۔