سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کو اساتذہ بھرتی کرنے کی اجازت دے دی

سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کو صوبے بھر میں جونیئر اسکول ٹیچر (جے ایس ٹی)اور پرائمری اسکول ٹیچر (پی ایس ٹی) بھارتی کرنے کی اجازت دے دی۔

سندھ ہائی کورٹ نے ڈیڑھ سال قبل سندھ حکومت کو اساتذہ کی بھرتی سے روک دیا تھا۔

اس وقت اساتذہ کی بھرتی کے خلاف دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ہارڈ ایریا کا جواز بنا کے اپنے لوگوں کو 33 مارکس پر پاس کیا گیا ہے۔ پورے سندھ میں ایک ہی قانون ہونا چاہئیے، جس پر عدالت نے صوبائی حکومت کو مزید بھرتیاں کرنے سے روکا تھا اور بعد ازاں اسی پر حکم امتناع بھی جاری کیا تھا۔

لیکن اب سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے پی ایس ٹی اور جے ایس ٹی ٹیچرز کی بھرتیوں پر حکم امتناع ختم کردیا۔

جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں تین رکنی آئینی بینچ کے روبرو سندھ بھر میں اساتذہ کے بھرتیوں کی پالیسی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

آئینی بینچ نے سندھ حکومت کی درخواست پر پی ایس ٹی اور جے ایس ٹی ٹیچرز کی بھرتیوں پر حکم امتناع ختم کردیا۔

آئینی بنیچ نے سندھ حکومت کو صوبے بھر میں ٹیچرز کی بھرتیوں اور جوائننگ کی اجازت دے دی۔

اس پہلے مختلف درخواستوں پر سندھ ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری کیا تھا۔

عدالت عالیہ نے سندھ حکومت کو ٹیچرز کی بھرتیوں سے روک دیا تھا۔

سندھ حکومت نے موقف اپنایا تھا کہ حکم امتناع کی وجہ سے صوبے میں تعلیم کا نظام رک چکا ہے، تعلیم کا نظام بہتر کرنے کے لیے ٹیچرز بھرتی کرنے کے لیے اجازت دے دی جائے۔