سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کا میرپورخاص میں احمدی شخص کے قتل کا نوٹس
سندھ ہیومن رائٹس کمیشن (ایس ایچ آر سی) نے میرپورخاص میں نامعلوم ملزمان کے ہاتھوں قتل کیے گئے احمدی شخص کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس میرپورخاص کو لکھے گئے خط میں ان سے ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔
کمیشن چیئرمین ظفر ڈیتھو کی جانب سے خط میں لکھا گیا کہ 14 دسمبر 2024 کو مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق میرپورخاص کے قریب احمدی شخص کو قتل کردیا گیا۔
خط میں خبروں کی کاپی بھی منسلک کی گئی، جن کے مطابق مقتول امیر حسن میرانی (احمدیہ برادری سے تعلق رکھتے ہیں) انہیں تھانہ نوکوٹ کی حدود میں قتل کیا گیا۔
خط میں پولیس سے مذکورہ واقعے پر فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملزمان کی جلد گرفتاری کا بھی کہا گیا۔
واضح رہے ک سندھ ہین رائٹس کمیشن پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس ایکٹ 2011 کے تحت قائم ایک قانونی ادارہ ہے جس کا مینڈیٹ صوبہ سندھ میں انسانی حقوق کا فروغ اور تحفظ ہے، جسے حکومت سندھ نے 09 مئی 2013 کو ایکٹ کے سیکشن 3 (1) کے تحت تشکیل دیا۔
سندھ پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس ایکٹ 2011 (2022 ترمیم) کے سیکشن 4 (i) کے تحت کمیشن کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات پر ’سو موٹو‘ کارروائی کا اختیار حاصل ہے۔
مزید، برآں کہ کمیشن صوبے میں کمزور گروہوں/کمیونٹیوں کے تحفظ سے متعلق مسائل پر از خود نوٹس لینے کا اختیار بھی رکھتا ہے۔