سندھ بھر میں چائلڈ لیبر و کم عمری کی شادیاں جاری، جیکب آباد اور دادو شرح میں سر فہرست

حکومت سندھ نے صوبے میں چائلڈ لیبر اور کم عمری کی شادیاں ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے اعداد و شمار جاری کردیے، جن کے مطابق کم عمری کی شادیاں سب سے زیادہ ضلع جیکب آباد میں ریکارڈ کی گئیں۔

صوبے میں کم عمری کی شادیوں کے خلاف قانون ہونے اور چائلڈ لیبر ڈے متعلق بھی سخت قوانین موجود ہونے کے باوجود کم عمری کی شادیاں اور چائلڈ لیبر جاری ہے۔

سندھ حکومت کے محکمہ اسکول ایجوکیشن نے دوسرے اداروں کی معاونت سے کیے گئے سروے کے اعداد و شمار جاری کردیے۔

رپورٹ کے مطابق کم عمری کی سب سے زیادہ شادیاں شمالی پسماندہ ضلع جیکب آباد میں رپورٹ ہوئیں جب کہ دوسرے نمبر پر پسماندہ ضلع دادو دوسرے نمبر پر رہا۔

سروے رپورٹ کے مطابق جیکب آباد میں کم عمری کی شادیوں کی شرح 46 فیصد جب کہ دادو میں 42 فیصد رہی۔

سروے رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت کراچی میں 2.38 فیصد کم عمر بچوں سے کام کروایا جا رہا ہے، حیدرآباد ڈویژن میں 4.5 فیصد بچوں سے مشقت کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

کراچی ڈویژن میں 15.4 فیصد، حیدرآباد میں 17.4 فیصد، عمرکوٹ میں 40.2 فیصد کم عمری میں شادیاں ہوئیں، دادو میں 42.9 فیصد، ٹھٹھہ میں 23.8 فیصد، سجاول میں 22.2 فیصد، بدین میں 30.8 فیصد کم عمری میں شادیاں ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق تھرپارکر میں 36.4 فیصد، شکارپور میں 38.6 فیصد، خیرپور میں 28.8 فیصد، گھوٹکی میں 37.7 فیصد کم عمری کی شادیاں ہوئیں۔

میرپورخاص میں 35.5 فیصد، نوشہروفیروز میں 28.8 فیصد، جامشورو میں 26.7 فیصد کم عمری کی شادیاں ہوئیں۔

ٹنڈوالہیار میں 32.4 فیصد، ٹنڈومحمد خان میں 14.4 فیصد، سکھر میں 32.6 فیصد کم عمری میں شادیاں ہوئیں۔

سروے رپورٹ کے مطابق مٹیاری میں 29.2 فیصد، جیکب آباد میں 46.3 فیصد، سانگھڑ میں میں 34.7 فیصد کم عمری میں شادیاں ہوئیں۔