ایاز میلو میں 70 لاکھ کی کتابیں فروخت ہوئیں، منتظمین کا دعویٰ

حیدرآباد میں ترقی پسند و روشن خیال مہان شاعر شیخ ایاز سے منسوب ایاز میلو کے منتظمین نے دعویٰ کیا ہے کہ تین روزہ میلے کے دوران 70 لاکھ کی کتابیں فروخت ہوئیں۔
دسوا ایاز میلہ 20 سے 22 دسمبر تک سندھ میوزیم میں جاری رہا۔
بنیادی طور پر ایاز میلو کا آغاز 2014 میں ہواتھا، اس سال دسویں ایاز میلے کا انعقاد کیا گیا۔
اس بار میلے کا افتتاح صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ نے کیا۔
میلے میں مختلف موضوعات پر سیشنز، سندھو دریا سے مزید کینال نکالنے، انسانی حقوق، انتہا پسندی کے خلاف باحثوں سمیت شاعر شیخ ایاز کی زندگی اور ادبی خدمات پر بھی حاصل سیر گفتگو کی گئی۔
تین روزہ میلے میں کتابوں کی مہورت سمیت محفل موسیقی کا بھی اہتمام کیا گیا ۔
میلے میں سندھ بھر سے ادیب دانشور اور شاعروںنے شرکت کی۔
افتتاحی تقریب میں منتظمین ڈاکٹر عرفانہ ملاح، امر سندھو و ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سمیت دیگر افراد بھی موجود رہے۔
افتتاح کے بعد صوبائی وزیر سید ذوالفقار علی شاہ نے میلے میں موجود تصویری نمائش اور کتاںوں کے اسٹالز کا بھی دورہ کیا۔
میلے کے دوران مختلف پبلشرز کی جانب سے پچیس اسٹالز لگائے گئے تھے جب کہ میلے میں تین دن تک 24 ہزار افراد نے شرکت کی۔
منتظمین کے مطابق میلے میں تین روز کے دروان مجموعی طور پر 70 لاکھ روپے کی کتابیں فروخت ہوئیں۔
منتظمین نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس کتابوں کی فروخت کا پورا ریکارڈ موجود ہے۔
ایاز میلو کے آفیشل فیس بک پیج پر سندھ زبان میں کی گئی پوسٹ میں منتظمین کی جانب سے 70 لاکھ کی کتابیں فروخت کرنے کے دعوے پر سوشل میڈیا صارفین نے دلچسپ رد عمل کا اظہار بھی کیا۔