آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کے اسسٹنٹ کنٹرولر کی لاش گھر سے برآمد، دو بہنیں بے ہوش حالت میں ملیں

IMG-20241230-WA0047

انسٹیٹوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) یونیورسٹی سکھر کے اسسٹنٹ کنٹرولر امتحانات اشتیاق میمن کی گھر سے لاش برآمد ہونے کے بعد انہیں قتل کیے جانے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

سندھی ٹی وی چینل ٹائم نیوز نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مردہ حالت میں پائے گئے اشیاق میمن کی 2 بہنیں بھی گھر میں بےہوشی کی حالت میں ملی ہیں، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

اسسٹنٹ پروفیسر کی لاش ملنے کے بعد سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کا کہنا ہے کہ معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد صورتحال واضح ہوسکے گی۔

آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کے وائس چانسلر آصف شیخ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اشتیاق میمن یونیورسٹی امتحانات کے معاملات کو دیکھتے تھے، اشتیاق میمن کا حالیہ ایم ڈی کیٹ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

وی سی آصف شیخ نے کہا کہ ہوسکتا ہے اشتیاق میمن حالیہ ایم ڈی کیٹ میں صرف انویجیلیٹر رہے ہوں۔

دوسری جانب مردہ حالت میں پائے گئے پروفیسر کی بہن فائزہ میمن نے ہوش میں آنے کے بعد پولیس کو بیان میں بتایا کہ گزشتہ رات سخت سردی کی وجہ سے انہوں نے ہیٹر چلانے کے بعد گھر میں کوئلے بھی جلائے تھے، جس کے بعد گھر میں دھواں بھر گیا تھا اور وہ بے ہوش ہوگئیں، انہیں کچھ پتا نہیں کہ گھر میں کیا ہوا، انہیں اسپتال میں ہوش آنے کے بعد بھائی کی موت کا علم ہوا۔

ان کے مطابق انہوں نے گھر میں تیار کیا ہوا کھانا کھایا تھا اور تینوں بہن و بھائی ایک ہی کمرے میں سوئے تھے۔

سوشل میڈیا پر اسسٹنٹ پروفیسر کی لاش ملنے کے بعد انہیں قتل کیے جانے کے خدشات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں لیکن پولیس نے ایسے خدشات پر کوئی بیان نہیں دیا اور بتایا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی کچھ واضح ہو سکے گا، گھر سے کوئی مشکوک چیز نہیں ملی۔