این آئی سی وی ڈی میں سال 2024 میں 13 لاکھ مریضوں کا علاج ہوا، ڈیڑھ لاکھ مریض دوسرے صوبوں سے آئے
سال 2024 میں (قومی ادارہ برائے امراضِ قلب) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیووسکولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) کراچی میں پاکستان بھر کے 13لاکھ سے زائد مریضوں کا بالکل مفت علاج کیا گیا۔*
این آئی سی وی ڈی نے 2024 کے اپنے آپریشنل اعداد و شمار جاری کر دیے، جن سے یہ واضح ہوتا ہے کہ این آئی سی وی ڈی دنیا کی سب سے بڑی مفت کارڈیک کیئر فراہم کرنے والی سہولت بن چکا ہے۔
ادارے کی جانب سے فراہم کی جانے والی مفت سہولیات میں اوپن ہارٹ سرجریز، پرائمری پرکیوٹینیئس کوروناویری انٹروینشنز (PCIs) اور دیگر پروسیجرز شامل ہیں۔
سال 2024 میں این آئی سی وی ڈی کراچی نے مجموعی طور پر 13 لاکھ سے زائد مریضوں کو جدید کارڈیک کیئر کی خدمات فراہم کیں اور یہ سب خدمات مکمل طور پر مفت تھیں۔
ادارے کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولیات کے اہم اعدادوشمار درج ذیل ہیں۔
• پرائمری انجیوپلاسٹیز: *9,857*
• ارلی اور الیکٹیو انجیوپلاسٹیز: تقریباً *4,500*
• انجیوگرافیز: 18,000
• پیڈیاٹرک کیتھٹرازیشنز اور انٹروینشنز: *2,020*
• پرسکیوٹینیئس ٹرانس وینس مائٹرل کومیشوروٹومی: 299
• ٹرانس کیتھٹر آؤرٹک والو ایمپلانٹیشن (TAVI) پروسیجرز: *30*
• بڑوں کی اوپن ہارٹ سرجریز: **1,702*
• بچوں کی اوپن ہارٹ سرجریز: *1,450*
• آؤٹ پیشنٹ کنسلٹیشنز (بڑوں اور بچوں کے): *333,761*
• اسپتال میں داخلے: *54,347*
• اسٹروک انٹروینشنز: *75*
• ٹیمپریری پیس میکر ایمپلانٹیشنز:*1,202*
• پرمننٹ پیس میکر ایمپلانٹیشنز : *998*
• ایکو کارڈیوگرامز: *90,000* سے زائد
این آئی سی وی ڈی میں سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں اور علاقوں کے مریضوں کو بھی یہ خدمات فراہم کی گئیں۔
این آئی سی وی ڈی کی مفت اور جدید کارڈیک کیئر سے دوسرے صوبوں کے 160,427 مریض مستفید ہوئے.
دیگر صوبوں کے مریضوں کے اعداد و شمار درج ذیل ہیں:
• پنجاب: *35,251* مریض
• بلوچستان: *107,392* مریض
• خیبر پختونخوا: *16,004* مریض
• آزاد جموں و کشمیر: *1,260* مریض
• گلگت بلتستان: *520* مریض
اس کے علاوہ، این آئی سی وی ڈی نے اپنی خصوصی قلبی دیکھ بھال کو پسماندہ علاقوں تک بڑھاتے ہوئے شیخ محمد بن زید النہیان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے تعاون سے کوئٹہ میں مفت پیڈیایٹرک کارڈیک خدمات کا آغاز کیا۔
یہ اقدام فروری 2024 میں شروع کیا گیا تھا اور اس کے شاندار نتائج حاصل ہوئے ہیں، جہاں 45 پیڈیاٹرک کارڈیک سرجریز اور 102 انٹروینشنز کامیابی سے مکمل کی گئیں۔
اسی طرح وہاں 101 سی ٹی اینجیو کیے گئے۔ 4,500* سے زائد بچوں کو او پی ڈی میں دیکھا گیا۔ 750پیچیدہ کیسز کو مزید جدید علاج کے لیے این آئی سی وی ڈی کراچی ریفر کیا گیا۔
یہ اقدام بلوچستان کے پسماندہ بچوں کو زندگی بچانے والی قلبی دیکھ بھال بلا معاوضہ فراہم کرتا ہے، اور ان کو خصوصی علاج تک رسائی یقینی بناتا ہے جو اس سے پہلے اس علاقے میں دستیاب نہیں تھے۔
این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، پروفیسر طاہر صغیر نے مساوی صحت کی سہولیات کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کا مقصد ہر مریض کو جدید ترین کارڈیک علاج فراہم کرنا ہے، خواہ ان کا پس منظر یا مالی حیثیت کچھ بھی ہو، اور یہ سب خدمات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم پورے ملک کے لوگوں کی بغیر کسی تفریق کے خدمت کر رہے ہیں اور ان کو امراضِ قلب کی جدید سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
این آئی سی وی ڈی کی بے مثال خدمات کو نہ صرف ملک بلکہ دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے۔ یہ کامیابیاں حکومت سندھ کی فراخدلانہ مدد، این آئی سی وی ڈی کے عملے کی محنت اور ادارے کے اعلیٰ معیار کے عزم کی وجہ سے ممکن ہوئیں۔