دو سال میں سندھ بھر کے سیلاب متاثرین کے تین لاکھ گھر تعمیر ہو سکے

سندھ میں 2022 کے سیلاب متاثرین کے لئےحکومت سندھ 3 لاکھ گھر مکمل کر چکی جب کہ 5 لاکھ گھر کی تعمیر آخری مراحل میں ہے۔

حکومت کا دعویٰ بہت کہ ٹوٹل ٹارگٹ21 لاکھ مکانات کی تعمیر آئندہ ڈیڑھ سے دو سال میں مکمل کر لی جائے گی۔

سندھ پیپلز ہاوسنگ فار فلڈ افیکٹیز منصوبے کا افتتاح چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےفروری 2023 میں کیا تھا۔

منصوبے کا مقصد سندھ کے 23 اضلاع میں ڈیڑھ کروڑ کے قریب آبادی جن کے گھر سیلاب سے بری طرح متاثر اور ناقابل رہائش تھےان کی بحالی کے لئےنئے مکانات بنا کر دینا تھا۔

مجموعی طور پر 2 ارب ڈالر کے اس منصوبے کیلئے 90 کروڑ ڈالر ورلڈ بنک، 40 کروڑ ڈالر ایشین ڈیولپمنٹ بنک، 20 کروڑ ڈالر اسلامک بنک، 30 کروڑبڈالر حکومت سندھ اور 50ارب روپے وفاقی حکومت نے دینے کا وعدہ کیا تھا۔

منصوبے کے تحت اب تک منصوبے پر ایک ارب ڈالر کے قریب خرچ ہو چکے ہیں۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر سندھ پیپلز ہاوسنگ فار فلڈ افیکٹیز خالد محمود شیخ کے مطابق 10لاکھ لوگوں کو سرکاری زمین بھی گھروں کے لئے الاٹ کی جا رہی ہے، بقیہ لوگ اپنی زمین پر یہ مکانات تعمیر کر رہے ہیں اور کچھ متاثرین اپنے لینڈ لارڈ کی زمین پر یہ گھر بنائیں گے اس سے پہلے یہ لوگ کچے مکانات اور جھونپڑیوں میں رہتے تھے۔

انہوں نے بتیا کہ ون یونٹ گھر بنانے کے لئے پہلے فیملی سربراہ کا اکاؤنٹ کھلوایا جاتا ہے اس کے بعد مرحلہ وار وہ جیسے جیسے گھر بناتا ہےپہلی قسط 75 ہزار روپے اور بقیہ رقم تین قسطوں میں اکاونٹ میں منتقل کر دی جاتی ہے مکان کے آغاز سے مکمل ہونے تک تمام مراحل کا تصویروں سمیت کمپیوٹر آئزڈ ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا پورے سندھ میں بننے والے ان مکانوں پورٹل پر ایک کلک کے زریعےدیکھا جاسکتا ہے۔

سی ای او پروجیکٹ نے کہا کہ کوئی بھی حکومت جب بڑے پیمانے پر اس طرح کے کام کرتی ہے۔