سندھ کی یونیورسٹیز میں بیورو کریٹ وائس چانلسر تعینات ہو سکے گا، نیا بل منظور

سندھ اسمبلی نے صوبائی کابینہ سے دسمبر 2024 میں منظور کردہ جامعات ایکٹ ترمیمی بل 2025 منظور کرلیا، جس کے بعد صوبے کی سرکاری یونیورسٹیز میں بیورو کریٹ افسر کو بھی بطور وائس چانسلر (وی سی) تعینات کیا جا سکے گا۔

مذکورہ بل سے قبل یونیورسٹیز میں پی ایچ ڈی ڈگری کے حامل یونیورسٹی کے ہی سینیئر استاد کو وی سی لگایا جاتا تھا اور یہی اصول دنیا بھر میں بھی نافذ ہے۔

تاہم اب سندھ حکومت نے وائس چانسلر تعیناتی مین ترمیم کرتے ہوئے کسی بھی 21 ویں گریڈ کے سرکاری بیورو کریٹ کو وی سی لگانے کا قانون بنا دیا۔
ؔ
نئے قابون کے بعد وائس چانسلر کے عہدے کے لیے اب بیوروکریٹس بھی تعینات ہوسکین گے۔

بل کے مطابق حکومت نےوائس چانسلر کے امیدوار کے لیے پی ایچ ڈی کی شرط بھی ختم کردی، بل کےتحت ایم اے پاس شخص بھی وائس چانسلر کے عہدے پر تعینات ہوسکےگا۔

سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی نےجامعات ترمیمی بل کی مخالفت کی، تاہم اس باوجود بل اکثریت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

اس سے قبل قائمہ کمیٹی میں اپوزیشن کی ترامیم کو مسترد کردیا گیا تھا، مذکورہ بل کو سندھ کابینہ نے دسمبر 2024 میں منظور کیا تھا۔

دوسری جانب نئے قانون کے خلاف سندھ بھر کی 17جامعات میں تدریسی عمل معطل ہے، ملازمین نے نئے قانون کو مسترد کردیا۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے جامعات ایکٹ میں مجوزہ ترامیم منظور نہیں اور جامعات کا وائس چانسلر بیورو کریٹ کو تعینات کرنا قطعی طور پر قبول نہیں۔

دوسری جانب گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ ہمارے زیادہ تر وائس چانسلرز کو ایڈمنسٹریٹو تجربہ نہیں وہ جامعات کو تباہ کررہے ہیں۔