سندھ سے 400 استھیاں واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ

ہندو برادری کی 8 برسوں سے رکھی 400 سے زائد استھیاں دارالحکومت کراچی کے ریلوے کینٹ اسٹیشن سے پاک- بھارت سرحد واہگہ بارڈر کے لیے ٹرین سے روانہ کردی گئیں۔

ہندو دھرم کے مقدس مقام ہریدوار میں گنگا میا میں استھیاں بہانے کی سندھ کے ہندوؤں کی دیرینہ خواہش پوری ہوگئی.

صوبائی دارالحکومت کے قدیمی علاقے سولجر بازار میں استھیوں کی روانگی سے قبل پوجا پاٹ کی گئی، اس موقع پر ہندو دھرم سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

شری پنچ مکھی ہنومان مندر کے گدی پتی مہاراج شری رام ناتھ کا کہنا تھا کہ 8 برسوں کے طویل انتظار کے بعد یہ استھیاں اپنی منزل ہریدوار واہگہ سے دہلی اور اس کے بعد ہریدوار میں گنگامیا کے کنارے پہنچائی جائیں گی، ان کا کہنا ہے کہ بھارت میں پاکستانی ہندوؤں کی استھیوں کا پرتپاک استقبال کیا جائےگا۔

خیال رہے کہ ہردوار یا ہریدوار بھارت کی ریاست اتراکھنڈ کے ضلع ہردوار یا ہریدوار میں واقع ہندووں کا مقدس مقام ہے۔

اس مقام پر ہندووں کے دو بڑے ہمالیائی مقامات کیدارناتھ اور بدری ناتھ واقع ہیں ہیں۔

ہندی زبان میں ہار کا مطلب شیو (کیدارناتھ کا دیوتا) ہے، ہری کا مطلب وشنو (بدری ناتھ کے دیوتا) ہے اور دوار کا مطلب گیٹ ہے۔

لہذا ہردوار شیو اور وشنو کے دو مقدس مقامات کا دروازہ ہے۔ اس شہر کو گنگادور بھی کہا جاتا ہے ، جس کا مطلب ہے ‘گنگا کا دروازہ’ کیونکہ اس جگہ پر دریائے گنگا پہاڑوں کو چھوڑ کر ہندوستان کے میدانی علاقوں میں بہنا شروع کرتا ہے، اس لیے اس مقام کو مقدس اہمیت حاصل ہے اور ہندو اپنے مرنے والے افراد کی استھیاں یہاں گنگا میں بہاتے ہیں۔