زرعی ٹیکس پر سندھ بھر کے کسان احتجاج پذیر، ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ

سندھ حکومت کی جانب سے صوبے میں پہلی بار زرعی ٹیکس نافذ کرنے پر سندھ بھر کے ہاری احتجاج پذیر ہیں۔

سندھ اسمبلی نے تین فروری کو ٹیکس بل پاس کیا تھا، جس کے تحت زرعی کمائی پر ایک سے 15 فیصد ٹیکس نافذ کیا گیا تھا۔

مذکورہ بل سے سب سے زیادہ وہ کسان متاثر ہوں گے جو کسی زمیندار کی زمین پر کاشت کررے ہیں۔

ٹیکس قوانین کے تحت 6 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر ٹیکس نافذ ہوگا۔

سندھ میں زراعت پر ٹیکس دینا پڑے گا، زرعی ٹیکس بل منظور

سندھ حکومت کی جانب سے زرعی ٹیکس نافذ کیے جانے پر جہاں زمیندار احتجاج پذیر ہیں، وہیں کسانوں نے بھی ٹیکس کو مسترد کردیا۔

سندھ کے مختلف شہروں میں ہاریوں کی جانب سے زرعی ٹیکس کے نفاذ کے خلاف احتجاج شروع کردیے گئے، کسانوں نے حکومت سے ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سندھ حکومت کے مطابق وفاقی حکومت کے دباؤ پر آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت زرعی ٹیکس نافذ کیے گئے۔