رانی پور کی حویلی میں مبینہ ریپ کے بعد قتل کی گئی فاطمہ کے والدین نے ملزمان سے صلح کرلی
ضلع خیرپور کے شہر رانی پور میں پیروں کی حویلی میں مبینہ ریپ کے بعد قتل کی گئی معصوم بچی فاطمہ فرڑو کے والدین نے ملزمان سے صلح کرلی۔
اگست 2023 میں پیر اسد شاہ کی حویلی میں کمسن ملازمہ فاطمہ کی ہلاکت کی ویڈیو وائرل ہونے پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکےگرفتار کیا گیا تھا،
بعد ازاں عدالتی حکم پربچی کی قبر کشائی کرکے ان کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا، جس میں ریپ اور تشدد کی تصدیق ہوئی تھی۔
معصوم فاطمہ کے قتل کیس میں ملزمان پیر اسد شاہ، حنا شاہ، فیاض شاہ اور امتیاز سمیت دیگر کو گرفتار کیا گیا تھا، جس میں سے زیادہ تر جیل میں ہیں۔
بچی کے قتل کیس کا مقدمہ ابتدائی طور پر انسداد دہشت گردی عدالت خیرپور میں چلا، جسے بعد ازاں سیشن کورٹ خیرپور منتقل کر دیا گیا تھا، جہاں چار فروری کو اس کی سماعت ہوئی۔
فاطمہ قتل کیس: مجموعی طور پر 22 ملزمان گرفتار، حنا شاہ تاحال فرار
کیس کی سماعت فورتھ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں ہوئی۔
دوران سماعت مقتولہ فاطمہ کی ماں کیس کی مدعی شبنم نے ملزمان سےصلح کرلی، وکیل نے مقتولہ بچی کی والدہ کی جانب سے تصفیے کا تحریری بیان عدالت میں جمع کروا دیا۔
مقتولہ بچی کی والدہ نے تحریری بیان دیا ہے کہ ملزمان کو ضمانت دے کر مقدمہ ختم کیا جائے۔
عدالت نے مقتولہ بچی کی والدہ کے تحریری بیان کے بعد سماعت 7 فروری تک ملتوی کردی۔