ایوارڈ یافتہ شاعر، اداکار، صداکار ڈاکٹر ذوالفقار سیال انتقال کر گئے

ایوارڈ یافتہ مقبول شاعر، لکھاری، اداکار و صداکار ڈاکٹر ذوالفقار علی سیال کچھ عرصہ علیل رہنے کے بعد دارالحکومت کراچی کے اسپتال میں انتقال کر گئے۔

ڈاکٹر ذوالفقار سیال ضیا الدین اسپتال میں زیر علاج تھے، انہیں مختلف طبی مسائل کی وجہ سے جنوری میں اسپتال داخل کرایا گیا تھا۔

مقبول شاعر و لکھاری 14 فروری کو خالق حقیقی سے جا ملے، ان کے انتقال پر وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر ثقافت سندھ سمیت شاعروں اور ادیبوں نے بھی اظہار افسوس کیا۔

ڈاکٹر ذوالفقار علی سیال پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی انور علی سیال کے چچا تھے، تاہم وہ خود سیاست سے دور رہے۔

ذوالفقار علی سیال مئی 1957 میں ضلع لاڑکانہ کی تحصیل باقرانی کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے، انہوں نے جامشورو کی لیاقت میڈیکل یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ سے کیریئر کا آغاز کیا۔

ڈاکٹر ذوالفقار علی سیال نے زمانہ طالب علمی میں ہی شاعری شروع کردی تھی اور انہوں نے 30 کے قریب کتابیں لکھیں۔

ان کے لکھے گئے متعدد نغموں کو سندھ کے معروف اور کلاسیکل گلوکاروں نے گایا اور ان کے گانے ریڈیو پاکستان سمیت پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر نشر ہوتے رہے۔

ڈاکٹر ذوالفقار علی سیال ریڈیو اور پی ٹی وی پر پروگرامات کی میزبانی بھی کرتے رہے جب کہ انہوں نے کراچی کے سول ہسپتال اور چانڈکا میڈیکل کالج سمیت دیگر ہسپتالوں میں بطور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) بھی خدمات سر انجام دیں۔

انہوں نے نہ صرف نغمہ نگاری کی بلکہ بطور اداکار بھی انہوں نے متعدد سندھی اور اردو ڈراموں میں کردار ادا کیے، تاہم زیادہ تر وہ اپنی شاعری کی وجہ سے مقبول تھے۔

ڈاکٹر ذالفقار علی سیال سندھی ادبی سنگت کے سیکریٹری رہنے سمیت دیگر ادبی تنظیموں کے رہنما بھی رہے جب کہ حکومت پاکستان نے انہیں ان کی خدمات پر صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا۔

ڈاکٹر ذوالفقار علی سیال کو زائد العمری کی وجہ سے متعدد طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے کراچی کے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں وہ 14 فروری کو خالق حقیقی سے جا ملے۔