ریڈیو کی افادیت اور کردار پر جی این ایم آئی کی کراچی میں کانفرنس

سندھ اور بلوچستان میں ریڈیو براڈکاسٹنگ کے مستقبل کا جائزہ لینے کے لیے میڈیا پروفیشنلز، پالیسی سازوں اور ریڈیو سے منسلک افراد نے 13 فروری کو کراچی میں ریڈیو میڈیا کانفرنس 2025 میں شرکت کی۔

کانفرنس میں مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال، ریڈیو میں ڈیجیٹل تبدیلی، کمیونٹی کی شمولیت اور ابھرتے ہوئے میڈیا منظرنامے میں طویل مدتی استحکام پر توجہ مرکوز جیسے موضوعات کو زیر بحث لایا گیا۔

گلوبل نیبر ہوڈ فار میڈیا انوویشن (جی این ایم آئی) کے زیر اہتمام امریکی قونصل خانہ کراچی کے تعاون سے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ریڈیو کے عالمی دن کی مناسبت سے یہ کانفرنس منعقد کی گئی جو عوامی گفتگو اور معلومات تک رسائی میں ریڈیو کے اہم کردار کی آگاہی دینے کا بین الاقوامی دن ہے۔

کانفرنس کے دوران اپنے خطاب میں امریکی قونصل خانہ کراچی کے پبلک افیئرز آفیسر مائیکل چیڈوک نے ایک مضبوط، محفوظ اور خوشحال مستقبل کی حمایت میں میڈیا کی جدت طرازی کے لیے امریکہ کے کردار پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں عوامی شمولیت کو فروغ دینے اور معاشی ترقی کو آگے بڑھانے میں ریڈیو کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے بھی اہم تقریر کی، جس میں ریڈیو کی رسائی کو بڑھانے، آزاد صحافت کے فروغ اور میڈیا کے شعبے میں جدت طرازی کی حوصلہ افزائی کے لئے صوبائی حکومت سندھ کے اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا۔

کانفرنس کے افتتاحی کلمات ادا کرتے ہوئے جی این ایم آئی کی صدر ناجیہ اشعر نے ریڈیو کے اثر و رسوخ اور کانٹینٹ کی تخلیق، سامعین کی شمولیت اور آمدنی پیدا کرنے میں مسلسل جدت طرازی کی ضرورت پر زور دیا۔ "ریڈیو صرف ایک میڈیم سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ کمیونیٹیز کے لئے ایک لائف لائن ہے،

"انہوں نے کہا. "دہائیوں سے، اس نے معلومات کے خلا کو پر کیا ہے، پسماندہ آوازوں کو بااختیار بنایا ہے، اور عوامی گفتگو کو مضبوط کیا ہے۔ جیسے جیسے ٹیکنالوجی ترقی کر رہی ہے، امریکہ ریڈیو کے صحافیوں کو ترقی دینے میں مدد کر رہا ہے –

کانفرنس میں سینئر براڈکاسٹ جرنلسٹ اور پلس (یو ایس اے) کے صدر فیصل عزیز خان نے کمیونٹی پر مبنی پروگرامز سنانے کی اہمیت پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ریڈیو کا مستقبل ڈیجیٹل انضمام میں مضمر ہے – پوڈ کاسٹ ، موبائل اسٹریمنگ ، اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والے مواد مکو ستند پروگرامنگ کرنے میں ریڈیو کی بقا ہے۔

کانفرنس کے دوران ایک پینل مباحثے میں رہڈیو سے وابستہ افراد کو مدعو کرکے ڈیجیٹل دور میں ریڈیو کی افادیت پر بحث کی گئی۔

مذکورہ پینل ڈسکشن میں سینئر براڈکاسٹ جرنلسٹ وسعت اللہ خان، ریڈیو ماہر ذوالفقار شاہ، کراچی ریڈیو اسٹیشن کے ڈائریکٹر ، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پریس انفارمیشن ارم تنویر اور ایف ایم 91 کی سی ای او سارہ طاہر شامل تھیں۔

سینئر براڈکاسٹ جرنلسٹ نادیہ نقی کی سربراہی میں پینل نے ڈیجیٹل ریڈیو میں ابھرتے ہوئے رجحانات، پائیدار اور جامع پروگرامنگ کی حکمت عملی اور غلط معلومات کا مقابلہ کرنے میں آزاد میڈیا کے کردار پر روشنی ڈالی۔

کانفرنس کا اختتام پر سندھ اور بلوچستان میں ریڈیو میڈیا کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لئے اسٹریٹجک روڈ میپ کے ساتھ ہوا۔

کانفرنس میں باہمی اتفاق سے ’رسائی کو بڑھانے کے لئے ڈیجیٹل ریڈیو کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا، کانٹینٹ کو بہتر بنانے کے لئے صحافیوں کے تربیتی پروگراموں میں سرمایہ کاری، آزاد ریڈیو اسٹیشنوں کی سپورٹ کے لئے پائیدار فنڈنگ ماڈل تیار کرنا اور میڈیا کی آزادی اور مفاد عامہ کی پروگرامنگ کو برقرار رکھنے کے لئے پالیسی اصلاحات کی وکالت کرنا جیسی سفارشات کی گئیں۔

کانفرنس میں جی این ایم آئی نے مقامی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ ریڈیو کو ڈیجیٹل دور میں منتقل کرنے میں مدد مل سکے جبکہ معلومات اور شہری مصروفیت کے قابل اعتماد ذریعہ کے طور پر اپنے کردار کو برقرار رکھا جا سکے۔