یکم اپریل سے سندھ سے افغان کارڈ ہولڈرز افغانیوں کو بدر کرنے کا آپریشن شروع ہوگا

images (1)

غیرقانونی اور افغان کارڈ ہولڈرز کے حامل افغانیوں کے پاکستان چھوڑنے کی مہلت میں صرف کچھ روز باقی رہ گئے۔

سندھ میں دوسرے مرحلے میں قانونی اور غیر قانونی مقیم افغانوں کی ملک بدری کے لیے تیاریاں کرلی گئی ں، دوسرے مرحلےمیں یکم اپریل سے غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کو بے دخل کیا جائےگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان باشندوں کو 15فروری سے 31 مارچ تک رضاکارانہ واپسی کی پیشکش کی گئی تھی۔

حکومت سندھ نے سکیورٹی، آپریشنل اور اسٹریٹجک پلان تیار کرلیا، وفاق کی ہدایت پر افغان باشندوں کی ملک بدری کا پلان محکمہ داخلہ اور کمشنرز کی مشاورت سے تیار کیا گیا۔

سندھ بھرمیں ڈویژن اورضلعی سطح پر کمیٹیاں فعال کردی گئی ہیں جبکہ ہولڈنگ پوائنٹس بھی بنادیے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کیماڑی اورڈپٹی کمشنر جیکب آباد کی سربراہی میں ہولڈنگ پوائنٹ بنائے گئے ہیں، ہولڈنگ پوائنٹ میں محکمہ بلدیات کا عملہ اور محکمہ صحت کا پیرا میڈیکل اسٹاف تعینات ہوگا۔

ذرائع کے مطابق افغان قیدی جن کی سزائیں پوری ہوچکی ہیں انہیں بھی ہولڈنگ پوائنٹ لایا جائے گا۔

خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے 7 مارچ کو اعلان کیا تھا کہ لگ بھگ 8 لاکھ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ تک ملک چھوڑنے یا ڈی پورٹ کیے جانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہیں یکم اپریل سے غیر قانونی مقیم غیر ملکی تصور کیا جائے گا۔

نومبر 2023 سے اب تک غیر قانونی طور پر مقیم 8لاکھ سے زیادہ افغانوں کو ملک بدر کیا جا چکا ۔ تاہم پاکستان نے یو این ایچ سی آر میں رجسٹرڈ افراد اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو ملک میں ہی برقرار رکھا تھا۔

ایک اندازے کے مطابق تقریباً 30 لاکھ افغان اب بھی پاکستان میں مقیم ہیں۔