سیاست دان و لکھاری تاج حیدر انتقال کر گئے

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور بزرگ سیاستدان سینیٹر تاج حیدر مختصر علالت کے بعد 84 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
تاج حیدر 8 مارچ 1942 کو کوٹہ، راجستھان، برطانوی ہند میں ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے، ان کے والد پروفیسر کرار حسین اس وقت میرٹھ کالج میں انگریزی ادب کے استاد تھے۔
قیام پاکستان کے بعد 1948 میں یہ گھرانہ پاکستان ہجرت کر آیا اور تاج حیدر نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول، رنچھوڑ لائنز، کراچی سے حاصل کی۔
والد کی سرکاری ملازمت اور مختلف شہروں میں تبادلے کے باعث تاج حیدر نے میٹرک کا امتحان گورنمنٹ فیض ہائی اسکول، کوٹ ڈی جی سے پاس کیا، انٹر میڈیٹ خیر پور کالج، سندھ سے کیا۔
تاج حیدر نے 1959 میں بی ایس سی میں داخلہ لیا اور کراچی یونیورسٹی سے 1962 میں بی ایس سی آنرز کیا اور اسی یونیورسٹی سے ریاضی کے مضمون میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔ علاوہ ازیں انھوں نے 1980 میں برآمدات میں سرٹیفکیٹ کورس بھی مکمل کیا۔
تاج حیدر نہ صرف سیاست دان تھے بلکہ ایک معروف دانشور، ڈرامہ نگار اور کالم نگار بھی تھے، انہوں نے متعدد اخبارات میں کالمز بھی لکھے، وہ سیاسی اور ادبی دونوں حلقوں میں سرگرم رہے، وہ اکثر آئینی حقوق، جمہوریت اور پسماندہ افراد کو بااختیار بنانے کے لیے آواز بلند کیا کرتے تھے۔
تاج حیدر پاکستان پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر 2021 سے 2027 تک سینیٹر منتخب ہوئے تھے، اس سے قبل وہ 2012 سے 2018 تک بھی سینیٹر رہ چکے تھے، وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق کے چیئرمین تھے۔