سندھ میں پانی کی شدید قلت کے باوجود پنجاب میں تونسہ پنجند کینال کھول دیا گیا

سندھ سمیت ملک بھر میں پانی کی شدید قلت کے باوجود انڈس ریورس سسٹم اتھارٹی ( ارسا) کہ جانب سے پنجاب میں موجود لنک کینال تونسہ پنجند (ٹی پی) کھول دیا گیا، جس پر سندھ نے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔
سندھ حکومت نے ارسا سے شدید احتجاج کرتے ہوئے ٹی پی لنک کینال کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔
وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو کے مطابق کہا کہ سندھ کو پانی کی 62 فیصد کمی کا سامنا ہے لیکن اس باوجود تونسہ پنجند کینال کھول دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ مسلسل کہہ رہا ہے کہ سندھ کو کبھی 20 فیصد، کبھی 25 فیصد اور اگلے خریف سیزن میں پانی کی 40 فیصد کمی کاسامنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 1991 کے معاہدے کے تحت پنجاب کو پانی کی 54 فیصد کمی کا سامنا ہے جبکہ 1991 کا معاہدہ کہتا ہے کہ صوبوں کو برابری کی بنیاد پر پانی کی قلت برداشت کرنا ہوگی، سندھ کا مطالبہ ہے کہ یہاں پانی کی 62 فیصد قلت نہیں ہونی چاہیے، صوبوں کو برابری کی بنیاد پر قلت کا سامنا کرنا چاہیے۔
یپلز پارٹی کی شازیہ مری نے بھی سوال کیا ہے کہ جب سندھ 62 فیصد شدید پانی کی قلت کا شکار ہے تو تونسہ پنجند لنک کینال کو کیوں کھولا گیا؟
اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ لنک کینالز کو مستقل بنیادوں پر نہیں کھولا جا سکتا، انہیں صرف سیلابی موسم میں کھولنے کی گنجائش ہے۔ پانی کی قلت کے دوران ٹی پی لنک کینال کو کھولنا نچلی سطح کے حصوں میں پانی کی مزید کمی کا باعث بنے گا اور زیادہ نقصان پہنچائے گا۔