دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے خلاف احتجاج زور پکڑ گیا، سندھ – پنجاب شاہراہ 18 اپریل سے بند

Screenshot_20250422_103856_Facebook

دریائے سندھ سے متنازع کینالز نکالنے کے خلاف سندھ بار اور کراچی بار کی کال پر سندھ – پنجاب شاہراہ پر دیے گئے دھرنے سے ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت رک گئی۔

وکلا نے 18 اپریل سے ببرلو بائی پاس پر دھرنا دے رکھا ہے، وکلا نے دھرنے کے مقام پر احتجاجی کیمپ قائم کردیے۔

دوسری جانب وکلا اور سیاسی جماعتوں کے ارکان نے سندھ – پنجاب شاہراہ کے دیگر مقامات گڈو موڑ، اوباوڑو، گھوٹکی، شکارپور، جامشورو اور کاٹھوڑ پل پر بھی دھرنے دے دیے۔

علاوہ ازیں سندھ کے مختلف شیروں میں بھی سیاسی و سماجی ارکان کی جانب سے کینالز منصوبے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔

سندھ بھر میں مکمل احتجاج کے باوجود وفاقی حکومت نے تاحال کینالز منسوخی کا عندیہ نہیں دیا جب کہ پیپلز پارٹی بھی کھوکھلے بیانات تک محدود دکھائی دیتی ہے۔

سندھ بھر میں متنازع کینالز کے خلاف اگست 2024 سے مظاہرے جاری ہیں، جن میں دسمبر 2024 میں تیزی آئی اور مظاہرے جنوری 2025 تک تحریک میں تبدیل ہوئے۔

سندھ کے عوام کا مطالبہ ہے کہ سندھو دریا سے کینالز نکالنے کا منصوبہ منسوخ کرکے سندھ کو بنجر ہونے سے بچایا جائے، کینالز سے سندھ کی زراعت تباہ اور پینے کا پانی بھی محدود ہو جائے گا۔