محکمہ اطلاعات سندھ سے میڈیا کو جاری کیے گئے 7 سال کے اشتہارات کا ریکارڈ طلب

سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے ایس) نے محکمہ اطلاعات سندھ کی میڈیا کو جاری کیے گئے اشتہارات کی رپورٹ پر عدم اطمنان اظہار کرتے ہوئے محکمہ سے سال 2019ء سے 2025 کے رواں ماہ تک پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کو جاری اربوں روپے کے اشتہارات کی تفصیلات طلب کرلی۔
کمیٹی نے محکمے کو سال 2019ء میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کو جاری کئے جانے والے ایک ارب 79 کروڑ 52 لاکھ روپے کے اشتھارات کی آڈٹ کرنے کا حکم دے دیا۔
جاری بیان کے مطابق پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرمین نثار احمدکھوڑو کی صدارت میں سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ممبران مخدوم فخرالزمان، طحٰہ احمد ،سیکریٹری اطلاعات ندیم الرحمانم ڈاریکٹر اشتھارات اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں سندھ کے محکمہ اطلاعات کی سال 2018ء سے سال 2021ء تک آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ ڈی جی آڈٹ نے اعتراض اٹھایا کہ محکمے کیجانب سے ایک ارب 79 کروڑ 52 لاکھ روپے کے جاری کئے جانے والے اشتھارات کے متعلق ریکارڈ اور بلز کی مصدقہ کاپیاں فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ سیکریٹری اطلاعات سندھ ندیم الرحمان میمن نے پی اے سی کو بتایا کے آڈٹ کو اشتھارات کے متعلق بلز کی مصدقہ کاپیاں فراہم کی گئی ہیں اور ریکارڈ فراہم کرنے کے لئے محکمہ پابند ہے۔
چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کہ اربوں روپے کے اشتھارات کا معاملہ حساس ہے اس لئے پی اے سی کو آڈٹ کا ریکارڈ اور کاغذات چاہئے، جبکے اشتھارات کے بلز کی مصدقہ کاپیوں کا ریکارڈ فراہم کرنا ڈی ڈی او کی ذمہ داری ہے اس لئے کھلی چھوٹ نہیں دے سکتے۔ اشتھارات کے مصدقہ بلز کی کاپیوں کا ریکارڈ وقت پر آڈٹ کو فراہم نہ کرنے والے ڈی ڈی او کے خلاف کاروائی کریں۔
سیکریٹری اطلاعات سندھ نے پی اے سی کو بتایا کے آڈٹ کو اشتھارات کے بلز کی کاپیاں فراہم کردی ہیں۔ ڈی جی آڈٹ سندھ نے کہا کہ سال 2019ء میں جاری ہونے والے اشتھارات کی آڈٹ کرینگے۔ جس پر پی اے سی نے محکمہ اطلاعات کے سیکریٹری کو سال 2019ء میں جاری ہونے والے اشتھارات کے بلز کی وقت پر مصدقہ کاپیاں اور ریکارڈ فراہم نہ کرنے کے متعلق انکوائری اور ذمہ دار افسر کا تعین کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
اجلاس میں چیئرمین نثار کھوڑو نے استفسار کیا کہ گذشتہ اجلاس میں محکمہ اطلاعات سے سال 2019ء میں الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کو جاری ہونے والے اشتھارات کی تفصیلات طلب کی گئی تھی وہ تفصیلات کیوں نہیں پیش کی گئی؟
سیکریٹری اطلاعات سندھ نے بتایا کہ میڈیا کو جاری اشتھارات کے تمام برسوں کی تفصیلات ہمارے پاس موجود ہے، رپورٹ پی اے سی کو جمع کرادینگے، جس پر پی اے سی نے سندھ کے محکمہ اطلاعات سے 2019ء سے 2025ء کے رواں ماہ تک پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کو جاری کئے جانے والے اربوں روپے کے اشتھارات کے کرائی ٹیریا سمیت تمام تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
چیئرمین نثار کھوڑو نے پوچھاکہ پریس کلبوں کو گرانٹ ان ایڈ دینے کا کیا کرائی ٹیریا ہے، جس پر سیکریٹری اطلاعات نے بتایا کے پریس کلب کی دی جانے والی گرانٹ ان ایڈ بجٹ کتاب میں شامل ہوتی ہے، تاہم سندھ بھر کے پریس کلب اور صحافیوں ،اے پی این ایس، سی پی این ای،یونین آف جرنلسٹس دیگر صحافی تنظیموں کو 49 کروڑ کی سالانہ گرانٹ ان ایڈ دی جاتی ہے۔ کراچی پریس کو سالانہ 7 کروڑ روپے کی گرانٹ دی جاتی ہے تاہم کراچی ، حیدرآباد پریس کلبز کی سندھ کے دیگر ڈویزنل پریس کلبز کے مقابلے میں گرانٹ ان ایڈ زیادہ دی جاتی ہے۔ پریس کلبز سے آڈٹ ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد اگلے سال کی گرانٹ جاری کی جاتی ہے۔
سیکریٹری اطلاعات نے بتایا کہ گرانٹ ان ایڈ کے متعلق پالیسی بنائی گئی ہے جس کے تحت 5 سالوں تک پریس کلبز کی گرانٹ میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، جبکہ صحافیوں کو گرانٹ دینے کے متعلق ڈویزنل سطح پر کمیٹیاں بنی ہوئی ہیں جو درخواستوں کا جائزہ لے کر گرانٹ کی سفارش کرتی ہیں اور محکمہ کیجانب سے گرانٹ ان ایڈ کے متعلق سمری منظوری کے لئے وزیراعلی سندھ کو بھیجی جاتی ہے اور وزیراعلی کی منظوری کے بعد گرانٹ جاری کی جاتی ہے۔