سندھ میں پہلی بار روایتی اجرک اور ٹوپی کے تحائف دینے پر پابندی عائد

سندھ حکومت نے تاریخ میں پہلی بار تعلیمی اداروں میں صوبے کی ثقافت اور روایت کی پہچان رکھنے والے اجرک اور ٹوپی کے تحائف دینے اور لینے پر پابندی عائد کردی۔
سندھ میں آنے والے تمام مہمانوں کو اجرک اور ٹوپی کا تحفہ انہیں عزت بخشنے کے لیے دیا جاتا ہے، نہ صرف سرکاری سطح پر بلکہ نجی سطح پر بھی اجرک کے تحائف دیے اور لیے جاتے رہے ہیں۔
سندھ کے علاوہ پاکستان کے تمام صوبوں اور دنیا بھر میں ہر خطے میں اپنی ثقافتی اور روایتی چیزوں کے تحائف لیے اور دیے جاتے ہیں، تاہم اب سندھ حکومت نے تعلیمی اداروں میں اجرک کے تحائف لینے اور دینے پر فوری پابندی عائد کردی۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے 26 مئی کو جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں صوبے کے تمام تعلیمی اداروں کے سربراہوں کو ہدایات کی گئیں کہ تمام طرح کی سرکاری تقریبات میں اجرک اور ٹوپی کے تحائف لینے اور دینے کی روایت کو فوری طور پر ختم کردیا جائے۔
حکومت کی جانب سے جاری کیا گیا نوٹی فکیشن ڈائریکٹرز، پرنسپلز اور ہیڈ ماسٹرز سمیت عہدیداروں کو ارسال کردیا گیا۔
نوٹی فکیشن میں تمام اداروں کو احکامات پر پابندی کی ہدایات کی گئی ہیں، دوسری صورت میں احکامات کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم نے علاوہ ازیں مہمانوں کے استقبال کیلئے بچوں کو کھڑا کرنے پر بھی پابندی لگادی۔