بدترین اور غیر فطری جنسی تشدد سے کراچی کی نوبیاہتا ہندو دلہن کوما میں چلی گئیں

IMG-20250710-WA0002

سندھ پولیس کے مطابق صوبائی دارالحکومت کراچی میں شوہر کی جانب سے بدترین غیر فطری جنسی تشدد کے بعد نوبیاہتا ہندو دلہن کوما میں چلی گئیں۔

ضلع جنوبی پولیس نے دلہن 19 سالہ شانتی کے بھائی سیّوں چانگو کی فریاد پر مقدمہ دائر کرنے کے بعد ایکشن لیتے ہوئے دلہا اشوک موہن کو گرفتار کرلیا۔

کراچی کے علاقے لیاری کے بغدادی تھانے میں 5 جولائی کو پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 376-B اور 324 کے تحت درج ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ سیّوں چانگو نے کہا کہ وہ لیاری کے علاقے شاہ بیگ لین کا رہائشی ہے، اس کی چھوٹی بہن (شانتی)، جس کی عمر 19 سال ہے، کی شادی 15 جون 2025 کو اشوک موہن سے ہوئی تھی۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 30 جون کو بہن کی طبیعت بگڑنے پر وہ اسے واپس گھر لے آئے جہاں اس نے والدین کو بتایا کہ 17 جولائی کو اس کے شوہر نے اس کے ساتھ ’غیر فطری جنسی عمل‘ کیا، ملزم شوہر نے مبینہ طور پر اس کے نازک اعضا میں ’آہنی پائپ‘ ڈال دیا جس کی وجہ سے اس کی طبیعت مزید بگڑ گئی۔

ایف آئی آر کے مطابق اس کے بعد شوہر نے اس پر مزید جنسی تشدد کیا جس سے طبیعت اور زیادہ خراب ہوگئی، ایف آئی آر کے مطابق شوہر نے بیوی کو کسی کو بھی کچھ بتانے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

دوسری جانب پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے میڈیا کو بتایا کہ لڑکی کے خاندان اور پولیس ریکارڈ کے مطابق 19 سالہ لڑکی کی شادی لیاری میں 15 جون کو ہوئی تھی، شادی کے تیسرے دن لڑکی کو مبینہ طور پر اپنے شوہر کے ہاتھوں بہیمانہ جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے بتایا کہ لڑکی کو شہر کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، بعدازاں اسے سول اسپتال کراچی کے ایس ایم بی بی ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت ’انتہائی تشویشناک‘ ہے۔

ڈاکٹر سمیہ نے کہا کہ لڑکی اب کوما میں ہے اور طبی معائنے کے نتائج جنسی تشدد کی نشاندہی کررہے ہیں۔