خاتون وکیل پر تشدد کے کیس میں خاتون رہنما شہناز شیخ کی گرفتاری و رہائی

IMG-20250719-WA0003

ضلع خیرپور کی سماجی رہنما شہناز شیخ کو خاتون وکیل پر تشدد کے کیس میں گرفتار کرکے ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے بعد 19 جولائی کو کیس ختم ہونے کے بعد رہا کردیا گیا۔

شہناز شیخ خیرپور ضلع کی معروف سماجی رہنما ہیں، انہیں پولیس نے 15 جولائی کو عدالتی حکم پر گرفتار کیا تھا، بعد ازاں ان کے خلاف خاتون وکیل کی جانب سے دائر مقدمے کا معاملہ بھی سامنے آیا، جس میں شہناز شیخ اور ان کے شوہر صحافی جمال محمود کھوڑو سمیت دیگر افراد پر تشدد کے الزامات عائد کیے تھے۔

خاتون وکیل سائرہ قریشی کی مدعیت میں درج مقدمے میں بتایا گیا تھا کہ شہناز شیخ اور ان کے شوہر نے دیگر مرد اور خواتین کے ہمراہ درخواست گزار خاتون پر عدالت کے اندر حملہ کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔

مقدمے میں درخواست گزار خاتون نے اپنے وکیل شوہر پر بھی تشدد کے دعوے کیے تھے، مقدمہ دائر ہونے کے بعد شہناز شیخ اور ان کے شوہر صحافی جمال محمود کھوڑو کو گرفتار کیا گیا تھا، جن کی رہائی کے لیے خیرپور بھر میں مظاہرے بھی ہوئے۔

مذکورہ واقعے کے بعد ضلع کے صحافی اور وکیل برادری کے لوگ بھی دھڑوں میں تقسیم ہوگئے تھے، بعد ازاں ان میں صلح ہوئی اور مقدمہ دائر کرنے والی خاتون وکیل نے مقدمہ واپس لیا، جس پر شہناز شیخ اور ان کے شوہر کو 19 جولائی کو رہا کردیا گیا۔

یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ شہناز شیخ اپریل میں ببرلو بائی پر سندھو سے کینالز نکالنے کے خلاف دیے گئے دھرنے میں متحرک رہی تھیں، انہوں نے وکلا کو کھانے، پینے سمیت دیگر اشیا کی فراہمی کی تھی اور انہوں نے اپنی گرفتاری کے بعد دعویٰ کیا کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔