سندھ بھر میں خواتین کے قتل، ریپ و تشدد کے 3400 واقعات رپورٹ، ایک ملزم کو بھی سزا نہ ملی

images (1)

سندھ بھر میں گزشتہ برس ایک سال کے اندر خواتین کے ریپ، گھریلو تشدد اور قتل کے تقریبا ساڑھے تین ہزار واقعات رپورٹ کیے گئے لیکن بدقسمتی سے ایک ملزم کو بھی سزا نہ مل سکی۔

سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے سندھ میں خواتین کیخلاف بڑھتے ہوئے تشدد کی صورتحال پر رپورٹ جاری کردی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2024 میں سندھ میں خواتین کیخلاف تشدد کے ہزاروں واقعات رپورٹ ہوئے تاہم کسی ایک ملزم کو بھی سزا نہ ملی۔

سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی سندھ میں خواتین کیخلاف بڑھتے ہوئے تشدد سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2024 میں صوبہ بھر میں جنسی زیادتی، غیرت کے نام پر قتل، اغواء اور گھریلو تشدد کے مجموعی طور پر 3 ہزار 397 واقعات رپورٹ ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق گھوٹکی میں زیادتی کے سب سے زیادہ 27 واقعات رپورٹ ہوئے، کراچی جنوبی میں 487 خواتین و بچیوں کے اغواء اور اغواء کرنے کی کوششیں سامنے آئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شکارپور میں غیرت کے نام پر قتل کے 23 کیسز جبکہ نوشہرو فیروز میں گھریلو تشدد کے 60 واقعات رپورٹ ہوئے۔

ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس نے کہا یہ صرف وہ کیسز ہیں جو پولیس کو رپورٹ کیے گئے، مقدمات میں سزاؤں کا نہ ہونا انصاف کے نظام میں گہرے نقائص کی نشاندہی کرتا ہے۔