شکارپور کے کئی دیہات میں نصف صدی سے کوئی ترقیاتی کام نہ ہونے کا انکشاف

ضلع شکارپور کے کئی دیہات میں تقریبا نصف صدی سے کسی طرح کے ترقیاتی کام نہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے جب کہ مذکورہ دیہاتوں کے حلقوں سے منتخب ہونے والے نمائندوں کو ترقیاتی اسکیمیں ملتی رہیں اور ساتھ ہی حکومت اسکیموں کے نام پر فنڈز بھی جاری کرتی رہی۔
جدید دور میں کچے نہیں بلکہ ضلع شکارپور کے پکے کے دیہات بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور ایسے ہی گاؤں میں تحصیل لکھی غلام شاہ کا گوٹھ عظیم سہندڑو بھی شامل ہے، جہاں دیہاتیوں کے مطابق 1990 سے لے کر اب تک مرکزی روڈ تعمیر ہوئی، نہ کسی اور طرح کا کوئی کام ہوا۔
تفصیلات کے مطابق شکارپور کے تحصیل لکھی غلام شاہ کے مکین ترقیاتی کاموں سے محروم انتظامیہ اور منتخب نمائندوں کی عدم توجہی کے باعث مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں رستم سے تقریباً چار کلومیٹر دور گاؤں عظیم سہندڑو جانے والی سڑک مکمل طور پر تباہ اور پل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔
سڑکیں اور سیوریج کے نالے ٹوٹ پھوٹ ، آلودگی کی وجہ سے کچرے کے ڈھیر بن چکے ہیں جس کی وجہ سے مختلف بیماریاں پھیل چکی ہیں۔
گاؤں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے نہروں پر قائم پل خستہ حال اور بنجر ہو چکے ہیں جس سے مسافر گاڑیوں،ایمبولینسوں اور دیگر گاڑیوں کا داخل ہونا اور نکلنا مشکل ہو گیا ہے اور گھروں کے باہر گندے پانی کے نالے کھڑے ہیں انہوں نے بتایا کہ تعمیرات نہ ہونے کی وجہ سے گندا پانی تالاب کی صورت میں گھروں کے باہر بہہ رہا ہے جس سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
دیہات میں کئی سڑکیں اور گلیاں پیور بلاک اور سٹریٹ لائٹس نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر چوری کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے منتخب نمائندوں اور انتظامیہ سمیت اعلیٰ حکام سے گزارش کی ہے کہ دیہات میں اسکیموں کی منظوری اور ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کیا جائے تاکہ مکینوں میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو سکے۔