سندھ میں جون سے اب تک بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 58 افراد جاں بحق

پنجاب سے آنے والے سیلابی ریلوں کے سندھ میں داخل ہونے کے امکانات کے پیش نظر صوبائی حکومت نے ہنگامی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
محکمہ موسمیات اور متعلقہ حکام کی پیشگوئی کے مطابق یہ ریلے دو دن کے اندر صوبے میں پہنچ سکتے ہیں، جس سے مختلف علاقوں میں شدید بارش اور ممکنہ نقصانات کا خدشہ ہے۔
گذشتہ تین ماہ کے دوران وقفے وقفے سے ہونے والی بارشوں نے سندھ میں پہلے ہی تباہی مچائی ہے۔
مون سون کے موسم کے دوران 25 جون سے یکم ستمبر 2025 تک بارشوں اور دیگر قدرتی حادثات کے نتیجے میں 58 افراد ہلاک اور 78 زخمی ہوئے، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے ریکارڈ کے مطابق اموات اور زخمی ہونے کی بنیادی وجوہات میں عمارت یا دیوار کا گرنا، آسمانی بجلی گرنا، زمین کا دھنسنا، پانی میں ڈوبنا اور چھت گرنے کے واقعات شامل ہیں۔
اس دوران سندھ بھر میں جانور بھی متاثر ہوئے ہیں۔ ریکارڈ کے مطابق مجموعی طور پر 231 جانور ہلاک ہوئے، جن میں سب سے زیادہ تھرپارکر میں 207، میرپورخاص میں 10، ٹنڈو الہ یار میں 13 اور سکر میں ایک جانور شامل ہے۔
مزید برآں، مختلف مقامات پر 91 املاک کو نقصان پہنچا جبکہ حیدرآباد اور جیکب آباد میں تقریباً 350 ایکڑ پر محیط فصلیں متاثر ہوئیں، جس سے زرعی شعبے کو بھی بھاری نقصان ہوا ہے۔