کراچی میں چینی دندان ساز کے کلینک پر حملہ، سندھو دیش لبریشن آرمی کے خلاف مقدمہ دائر

ہو ڈینٹل کلینک کو نشانہ بنایا گیا تھا—فوٹو: سندھ پولیس

صوبائی دارالحکومت کراچی کے مصروف ترین علاقے صدر میں چینی دندان سازوں کے کلینک پر حملے کا مقدمہ ایک روز بعد 29 ستمبر کو دائر کردیا گیا۔

کراچی میں 28 ستمبر کو صدر کے علاقے پریڈی اسٹریٹ کے قریب چینی دندان ساز کی کلینک پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں رچرڈ ہو، ان کی اہلیہ فین تین شدید زخمی ہوئی تھیں جبکہ ان کا ایک ملازم رونالڈ ریمنڈ چاؤ ہلاک ہوگیا تھا۔

پولیس کے مطابق چینی دندان سازوں کے پاس کینیڈا اور پاکستان کی بھی شہریت ہے۔

حملے کے ایک روز بعد کیس کا مقدمہ پریڈی اسٹریٹ تھانے میں دائر کیا گیا، اس حوالے سے سندھ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ریاست کی مدعیت میں سندھو دیش پیپلز آرمی کے خلاف پریڈی پولیس تھانے پر قتل اور دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جنہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

حکام کے مطابق کالعدم تنظیم ’سندھو دیش پیپلز آرمی‘ بلوچ اور سندھی علیحدگی پسندوں کا اتحاد ہے۔

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز 4 بج کر 14منٹس پر ڈاکٹر رچرڈ ہو، ان کی اہلیہ اور کیشیئر اپنے کام میں مصروف تھے کہ ایک کسٹمر جینز پینٹ کے ساتھ سرخ ٹوپی پہنے کلینک میں داخل ہوا، جس نے کلینک میں آکر ڈاکٹر کو کہا کہ انہیں اپنے دانتوں کی صفائی کروانی ہے۔
ایف آئی آرکے مطابق حملہ آور 4 سے منٹ بعد انتظار گاہ سے اٹھ کر ڈاکٹر کی کیبن کے طرف گیا جہاں اس نے پستول نکال کر فائرنگ شروع کردی۔
حملے کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور فائرنگ کے بعد فوری طور پر کلینک سے باہر کی طرف بھاگا جہاں اس کا ایک ساتھی پینٹ شرٹ کے ساتھ موٹر سائیکل پارکنگ میں انتظار کر رہا تھا۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ذرائع اور سوشل میڈیا پر تفتیش کے بعد پولیس کو معلوم ہوا ہے حملے کی ذمہ داری سندھو دیش پیپلز آرمی نے قبول کی ہے جو کہ سندھی اور بلوچ علیحدگی پسند گروپوں کا اتحاد ہے۔