سندھ بھر میں سستےآٹے کی فراہمی کے 700 سینٹر بنائے گئے ہیں، حکومت کا دعویٰ
دارالحکومت کراچی میں مختلف مقامات پر ٹرکوں پر آٹا فروخت کیا جا رہا ہے—فوٹو: سندھ میٹرس
سندھ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبے بھر میں سستے آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے 700 سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جہاں 28 ستمبر سے 65 روپے فی کلو کے حساب سے آٹا فراہم کیا جارہا ہے اور صوبائی حکومت آٹے پر 25 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی۔
صوبائی وزراء شرجیل انعام میمن ، سید ناصر حسین شاہ اور مکیش کمار چاولہ نے سندھ آرکائیوز کمپلیکس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو مہنگائی میں ریلیف فراہم کرنے کے لئے سندھ حکومت نے بڑا اقدام اٹھایا ہے ، گذشتہ روز سے سندھ بھر میں 700 مقامات پر عوام کو 65 روپے فی کلوگرام نرخ پر آٹا فراہم کرنے کا آغاز کردیا ہے ۔
صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عوام کی سہولت کےلئے شاپس ، اسٹال اور موبائل ٹرکوں کے ذریعے عوام کو رعایتی نرخوں پر آٹا فراہم کیا جا رہا ہے ۔ انہوں کہا کہ ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ یقینی بنایا جائے کہ اس کا مس یوز نہ ہو ۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی معلومات کے لیے تمام بڑے اخبارات میں 700 سینٹرز کی فہرست اور موبائل نمبرز شائع کئے گئے ہیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ، متاثرین میں اس وقت 355384 خیمے ، 358998 پلاسٹک ترپال ، 2676473 مچھر دانیاں ، 776313 لٹر منرل واٹر ، 49919 کچن سیٹس اور دیگر سامان تقسیم کیا گیا ہے ، جبکہ 950224 خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آڈیو لیکس کی فیکٹری کھل گئی ہے ۔
صوبائی وزیر خوراک مکیش کمار چاولہ نے کہا کہ سندھ حکومت عوام کو سستے آٹے کی فراہمی پر 25 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 80 فیصد نامزد سینیٹرز پر آٹا آج موجود ہے ، ایک دو روز میں 100 فیصد سینٹرز پر آٹا دستیاب ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پورے سندھ میں روزانہ 8 لاکھ بوریوں کی ضرورت ہے ، جبکہ کراچی میں 4 لاکھ گندم کی بوریوں کی روزانہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کراچی میں 25 ہزار آٹے کے تھیلے دستیاب کئے گئے تھے جوکہ شام تک سب ختم ہو چکے تھے ۔