ابتدائی سروے کے مطابق سیلاب سے سندھ کے 12 ہزار اسکول متاثر یوئے ہیں، وزیر تعلیم
کئی علاقوں میں اسکول کی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں—فوٹو: ٹوئٹر
وزیر تعلیم و سیاحت و ثقافت سید سردار علی شاہ نے عالمی بینک کو آگاہی دی ہے کہ ابتدائی سروے کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلاب سے صوبے بھر کے 12 ہزار اسکول جزوی یا مکمل طور پر متاثر ہوئے ہیں جب کہ مکمل سروے کا کام جاری ہے۔
وزیر تعلیم و ثقافت سندھ سید سردار علی شاہ سے عالمی بینک کے صحت و تعلیم کے نمائندے Lire Estado کی سربراہی میں 2 رکنی وفد کی ملاقات، اس سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اکبر لغاری کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔
وزیر تعلیم سندھ نے عالمی بینک کے وفد کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی سروے کے مطابق 12000 سے زائد اسکول کی عمارتیں مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوئی ہیں جب کہ پانی اب بھی مختلف علاقوں میں موجود ہے، اسکولوں کو ہونے والے نقصان کے مکمل عداد و شمار ابھی آنا باقی ہیں۔
وزیر تعلیم نے وفد کو بتایا کہ اسکولز کی عمارتوں اور فرنیچر کی مد میں ہونے والے نقصان کا سروے کیا جا رہا ہے، سیلاب کے بعد دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کے ساتھ ساتھ اسکولز کے انفراسٹرکچر پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
سید سردار علی شاہ نے وفد کو بتایا کہ کورونا کی وجہ سے پہلے بھی تعلیم کا نقصان ہوچکا ہے، وقت ضایع کئے بغیر جلد اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ہم اس وقت تدریسی عمل کو بحال رکھنے کے لئے عالمی اداروں کے تعاون سے ٹینٹ اسکولز چلا رہے ہیں۔
اس دوران عالمی بینک نے وزیر تعلیم کو یقین دہانی کروائی کہ متاثرین کی مکمل بحالی تک سندھ حکومت کا ساتھ دیا جائے گا۔