کراچی میں بلدیاتی ملتوی کرانے کی سندھ حکومت کی درخواست مسترد
فائل فوٹو: فیس بک
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سندھ حکومت کی جانب سے کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں رواں ماہ اکتوبر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرنے کی درخوست مسترد کردی۔
الیکشن کمیشن کو صوبائی حکومت نے چند روز قبل تین ماہ تک بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔
سندھ حکومت نے سندھ پولیس کی جانب سے نفری فراہم کرنے سے معذرت کے بعد الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔
صوبائی حکومت کی درخواست پر الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس 4 اکتوبر کو ہوا، جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کی اور اس میں اراکین الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکریٹری الیکشن کمیشن، سینئر افسران اور صوبائی الیکشن کمشنرز نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے خط ارسال کیا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے دوران پولیس کی نفری پوری نہیں ہے اور اندرونِ سندھ سے بھی پولیس کی نقل و حمل ممکن نہیں کیونکہ دیگر اضلاع میں پولیس فلڈ ریلیف کی کارروائیوں میں مصروف ہے، لہٰذا بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو 3 ماہ کے لیے ملتوی کیا جائے۔
آگاہی کے بعد متففقہ طور پر الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ مقررہ تاریخ پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
الیکشن کمیشن کمیٹی نے درخواست پر جائزہ لینے کے بعد حکومت سندھ کی کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کی درخواست مستر د کردی۔
واضح رہے کہ 3 اکتوبر کو سندھ پولیس نے سیلاب زدہ علاقوں میں پولیس نفری کی تعیناتی کا سبب بتاتے ہوئے کراچی رینج میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران فول پروف سیکیورٹی دینے سے معذرت کرلی تھی۔
سندھ پولیس کی جانب سے محکمہ داخلہ سندھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ جائزہ لینے کے بعد یہ سامنے آیا ہے کہ پولنگ اسٹیشن پر ضرورت کے مطابق 16 ہزار 786 پولیس اہلکاروں کی قلت ہے جس کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات میں سیکیورٹی فراہم کرنا ناممکن ہے۔
بعدازاں، سندھ حکومت نے پولیس کی طرف سے لکھا گیا خط الیکشن کمیشن کو ارسال کرتے ہوئے کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔ ۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے کراچی میں 23 اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس سے قبل 26 جون کو پہلے مرحلے میں سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص ڈویژن کے کُل 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوا تھا۔