سندھ میں کچرے سے بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹ لگانے کا اعلان

فائل فوٹو: فیس بک

سندھ حکومت نے دارالحکومت کراچی کے کچرے سے بجلی پیدا کرنے والے دو پاور پلانٹس لگانے کا اعلان کردیا، جو ممکنہ طور پر آئندہ سال تک بجلی پیدا کرنا شروع کردیں گے۔

صوبائی وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد کے مطابق پچاس میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے دونوں پلانٹس پر 50 کروڑ ڈالر کی لاگت آئے گی اور دونوں آئندہ سال تک بجلی پیدا کرنا شروع کردیں گے۔

انہوں نے انگریزی اخبار ڈان کو بتایا کہ دونوں پلانٹ کراچی کے کچرا ڈمپنگ اسٹیشن جام چکرو کے قریب بنائے جائیں گے، جس کے لیے 60 ایکڑ کا رقبہ مختص کرلیا گیا ہے اور انہیں ہالینڈ اور امریکا کی دو مختلف کمپنیاں بنائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کو پاور پلانٹس کے لیے کچرہ یقینی طور پر فراہم کرنے کا پابند بنایا گیا ہے اور شہر میں یومیہ 10 سے 12 ہزار ٹن کچرہ پیدا ہوتا ہے اور ہر ایک پلانٹ کو یومیہ 3 ہزار ٹن تک کچرے کی ضرورت ہوگی جو یومیہ 35 سے 50 میگا واٹ بجلی بنائیں گے۔

امتیاز شیخ نے اخبار سے بات کرنے سے قبل اسی متعلق ہونے والے اجلاس کی صدارت بھی کی، جس دوران بتایا گیا کہ کچرے سے بجلی بنانے والے 2پاور پلانٹس اگلے سال کے آخر تک بجلی کی پیداوار شروع کردیں گے۔کچرے سے بجلی بنانے کا منصوبہ سندھ حکومت کا ترجیحی منصوبہ ہے اس سے شہر کا کچرا کار آمد انداز میں ٹھکانے لگایا جاسکے گا۔

اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کراچی کی لینڈ فل سائٹ پر کچرے سے بجلی بنانے کے 2 بڑے پلانٹ اگلے سال 2023 کے آخر تک بجلی کی کمرشل بنیادوں پر پیدا وار شروع کردیں گے ۔ مذکورہ دونوں پلانٹس میں سے ہر ایک پلانٹ کی پیداواری استطاعت 50 میگاواٹ ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے دونوں پلانٹس کے لئے جگہ اور کچرے کی فراہمی کی یقین دہانی مہیا کردی ہے جبکہ دونوں پلانٹس کی فزیبلیٹی رپورٹ اور دیگر ضابطے کی کارروائی پر تیزی سے کام جاری ہے۔