سندھ حکومت نے 2012 کے آئی بی اے ٹیسٹ پاس اساتذہ کو بھرتی کرنے کی منظوری دے دی
فائل فوٹو: فیس بک
سندھ حکومت نے ایک دہائی بعد ’انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن‘ (آئی بی اے) سکھر کے ٹیسٹ پاس کرنے والے تقریبا 300 اساتذہ کو بھرتی کرنے کی منظوری دے دی
سال 2012 میں آئی بی اے سکھر کا ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدوار گزشتہ ایک دہائی سے احتجاج پذیر تھے اور انہوں نے متعدد بار دارالحکومت کراچی سمیت دیگر شہروں میں ملازمتوں کے حصول کے لیے مظاہرے بھی کیے۔
ٹیچرز ٹیسٹ پاس کرنے والے تمام امیدواروں کی قربانیاں ایک دہائی بعد رنگ لے آئیں اور حکومت نے تقریبا 300 اساتذہ کو فوری طور پر بھرتی کرنے کی مںظوری دے دی۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں اساتذہ کو بھرتی کرنے کی منظوری دی گئی۔
بیان کے مطابق سندھ کابینہ نے 2012 کے 193 اساتذہ کی تقرری کی منظوری دے دی، یہ وہ اساتذہ ہیں جن کو انٹرویو لیٹرز ، آفر لیٹرز اور میڈیکل لیٹرز دیئے جا چکے تھے مگر انہیں انہیں ملازمت کو جوائن کرنے کے لیٹرز جاری نہیں کیے گئے تھے۔
علاوہ ازیں سندھ کابینہ نے 2012 کے 104 اُن اساتذہ کی بھی تقرری کرنے کی منظوری دی جن کا میڈیکل 4 ہفتے بعد ہوا تھا، ان امیدواروں نے بھی 193 امیدواروں کے ساتھ ٹیسٹس پاس کیے تھے۔
یعنی مجموعی طور پر سندھ کابینہ نے 297 اساتذہ کو بھرتی کرنے کی منظوری دی، ان امیدواروں میں پرائمری، مڈل اور ہائی اسکول کے اساتذہ شامل ہیں۔
علاوہ ازیں سندھ کابینہ نے سندھ کابینہ نے رواں برس آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرنے والے ہزاروں جے ای ایس ٹی (JEST) اور ای سی ٹی (ECT) اساتذہ کو مارچ 2022 سے ریگولر کرنے کی منظوری بھی دی۔
ابتدائی طور پر مذکورہ اساتذہ کو تین ماہ کے کانٹریکٹ پر بھرتی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم بتایا گیا تھا کہ ان کی ملازمت قابل توسیع ہے اور انہیں ریگولر کیے جانے کا بھی امکان ہے اور اب حکومت نے انہیں مستقل کرنے کی منظوری دے دی۔