سندھ حکومت کا فارم ڈی کے بغیر ہی امیدواروں کو استاد بھرتی کرنے کا فیصلہ

فائل فوٹو: فیس بک

سندھ حکومت نے ضوابط میں تبدیلی کرتے ہوئے حال ہی میں انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) سکھر کے ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں کو بھرتی کرنے کی منظوری دے دی، جن کے پاس فارم ڈی نہیں تھے اور انہوں نے آخری تاریخ گزر جانے کے باوجود کاغذات جمع نہیں کروائے تھے۔

سندھ حکومت نے حال ہی میں بڑے پیمانے پر آئی بی اے کے تحت ٹیسٹ کرواکر پرائمری، مڈل اور ہائی اسکولوں کے اساتذہ کو بھرتی کرنے کا منصوبہ شروع کیا تھا، جس کے تحت صوبے بھر میں ہزاروں افراد کو بھرتی بھی کیا جا چکا ہے، تاہم اب تک ہزاروں امیداروں کو مختلف وجوہات کی بنا پر بھرتی نہیں کیا جا سکا۔

بھرتی نہ ہونے والے امیدواروں میں سے 3 ہزار ایسے امیدوار بھی تھے جن کے پاس فارم ڈی نہیں تھا اور انہوں نے آخری تاریخ گزرجانے کے باوجود کاغذات جمع نہیں کروائے تھے۔

اب سندھ حکومت نے ان تمام امیدواروں کو فارم ڈی کے بغیر ہی کاغذات جمع کروانے کی منظوری دے دی اور ساتھ ہی ان کے لیے کاغذات کو جمع کروانے کی تاریخ میں بھی اضافہ کردیا۔

فارم ڈی ایسا دستاویز ہے، جس سے امیدوار کے صوبے کے اصلی رہائشی ہونے یا نہ ہونے کا علم ہوتا ہے اور یہ مقامی لوگوں کے لیے رہائش کا ثبوت بھی ہوتا ہے مگر اب سندھ حکومت نے مذکورہ دستاویز کے بغیر ہی امیدواروں کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مذکورہ تین ہزار میں سے 1800 امیدوار دارالحکومت کراچی کے ہیں، جن کے پاس صوبے کے اصل رہائشی ہونے کا دستاویز نہیں تھا اور اب انہیں فارم ڈی کے بغیر ہی بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،جس سے دوسروں صوبے کے لوگوں کے بھرتی ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

اسی حوالے سے روزنامہ جنگ نے بتایا کہ وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے 3ہزار ٹیسٹ پاس اساتذہ کا مسئلہ حل کرادیا ہے اور ان کی کوششوں کے باعث سندھ میں فارم ڈی نہ ہونے والے تین ہزار ٹیسٹ پاس اسکول اساتذہ کو تقرر نامے جاری کرنے کے سلسلے میں نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے جس میں درخواست دینے کی آخری تاریخ میں نرمی کردی گئی ہے۔ 

فارم ڈی کی بنیاد پر تقرری سے محروم تین ہزار میں سے 18 سو کا تعلق صرف کراچی سے ہے ان اساتذہ نے امتیازی نمبروں کے ساتھ ٹیسٹ پاس کیا تھا اور ٹیسٹ دینے سے قبل ڈومیسائل بھی جمع کرایا تھا تاہم یا تو اس ان کے پاس فارم ڈی نہیں تھا یا پھر درخواست دینے کی آخری تاریخ کے بعد جمع کرایا گیا تھا جس پر ان کی تقرری کو روک دیا گیا تھا۔ 

وزیر تعلیم سردار شاہ اس معاملے کو صوبائی کابینہ تک لے گئے اور اہل امیدواروں کو ان کا حق دلا دیا۔ یاد رہے کہ ایسا معاملہ سابق وزیر تعلیم سعید غنی کے دور میں بھی ہوا تھا جس میں ڈھائی ہزار ٹیسٹ پاس امیدواروں کے ٹیسٹ پاس ہونے کے باوجود فارم ڈی کی بنیاد بنا کر انھیں تقرری سے روک دیا تھا اکثریت کا تعلق کراچی سے تھا۔