ملالہ یوسف زئی سندھ کے سیلاب متاثرین میں گھل مل گئیں

نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی سندھ کے سیلاب متاثرین سے گھل مل گئیں، انہوں نے خواتین اور بچوں سمیت عام متاثرین کے ساتھ اچھا وقت گزارا۔

ملالہ یوسف زئی سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے لیے 11 اکتوبر کو کراچی پہنچی تھیں اور محکمہ داخلہ سندھ نے ان کے آنے سے قبل ہی ان کے لیے سخت سیکیورٹی کے انتظامات کر رکھے تھے۔

ملالہ یوسف زئی 12 اکتوبر کو سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ ضلع دادو کی تحصل جوہی پہنچیں، جہاں انہوں نے مختلف دیہات کا دورہ کیا، اس دوران انہوں نے سیلاب متاثرین کے لیے بنائے گئے ریلیف کیمپس کا بھی دورہ کیا۔

 

 

ان کے ہمراہ وزیر تعلیم سید سردار شاہ اور وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو سمیت زندگی ٹرسٹ کے بانی گلوکار شہزاد رائے اور دیگر رہنما تھے، انہیں مختلف سرکاری عہدیداروں نے بھی سیلاب اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے متعلق آگاہی دی،

ملالہ یوسف زئی نے انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی (آئی آر سی) اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن (آر ڈی ایف) کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی، یہ تنظیمیں سیلاب کی امدادی کارروائیوں میں صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔

آر ڈی ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اشفاق سومرو نے ملالہ یوسف زئی کو سیلاب متاثرین کے ریلیف آپریشنز کے حوالے سے بریفنگ دی، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے انہیں امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا جو گزشتہ 45 دن سے جاری ہے۔

اشفاق سومرو نے مزید کہا کہ ملالہ یوسف زئی نے محفوظ مقامات پر موجود خواتین اور بچوں سے ملاقات کی۔

دورے کے دوران ملالہ یوسف زئی نے کھیر موری میں سیلاب متاثرین کے مختلف ٹینٹ اسکول اور میڈیکل کیمپ اور سیلاب متاثرین کے کیمپوں کا دورہ کیا۔

ملالہ یوسف زئی سیلاب متاثرین سے گھل مل گئیں، اس موقع پر ملالہ یوسف زئی نے سیلاب متاثرین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے بڑی تعداد میں تباہی ہوئی ہے، سب سے زیادہ خواتین اور بچے سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سیلاب نے حاملہ خواتین کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔

ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ سیلاب سے سندھ کو صحت کا بڑا مسئلہ درپیش ہے اور بڑی تعداد میں بچوں کی تعلیم بھی متاثر ہوئی ہے۔

انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ میں سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کرنی کی کوشش کروں گی۔

دوسری جانب وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے ملالہ یوسف زئی کو صوبائی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم نے ملالہ یوسف زئی کو اسکولوں اور بچوں کی صورتحال کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ 12 ہزار اسکولوں میں 20 لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے جبکہ اب بھی کئی علاقے زیر آب ہیں۔

عبدالرشید چنا کے مطابق ملالہ یوسف زئی نے تعلیمی اداروں اور بچوں کی تعلیم متاثر ہونے پر تشویش کا اظہار کیا، خواتین نے انہیں اپنے مسائل بتائے، انہوں مین نارا ویلی ڈرین (ایم این وی ڈی) کا بھی دورہ کیا۔

دادو کے ڈپٹی کمشنر مرتضیٰ علی شاہ نے ملالہ یوسف زئی کو ایم این وی ڈی اور سیلاب کے حوالے سے بریفنگ دی، انہوں نے بند پر رہنے والے خاندانوں اور بچوں سے ملاقات کی۔

سکھر کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس عرفان سامو نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے ملالہ یوسف زئی اور ان کے والد ضیاالدین یوسف زئی کو شال اور اجرک پیش کی۔