سندھ بھر سے سیلابی پانی نہ نکالے جانے پر لوگ برہم
فوٹو: ٹوئٹر
سیلاب اور بارشوں کو دو ماہ گزر جانے کے باوجود صوبے بھر سے سیلابی پانی نہ نکالے جانے پر صوبے بھر کے لوگوں نے حکومت اور مقامی انتظامیہ کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔
Sad. No one should have to face this kind of situation in life.#FixSindhDrainage pic.twitter.com/ASLYi9gwuZ
— Aqsa Kinjhar Leela Jamali (@AqsaLeelaJamali) October 16, 2022
ٹوئٹر پر 16 اکتوبر کو پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ رہنے والے ٹرینڈز میں سندھ سے سیلابی پانی نکالو کا ٹرینڈ بھی ٹاپ پر رہا،جس دوران ہزاروں افراد نے ٹوئٹس کرتے ہوئے انتظامیہ سے نکاسی آب
کا مطالبہ کیا
Fix the whole system of drainage for future.#DrainFloodWater #FixSindhDrainage pic.twitter.com/1Z02HnwddX
— Fayaz Hussain (@FayyazAbro) October 16, 2022
ٹوئٹر پر (#FixSindhDrainage) ٹرینڈ ٹاپ رہا، جس میں ہزاروں لوگوں نے تاحال سیلابی پانی میں ڈوبے علاقوں کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ سمیت صوبائی حکومت سے بھی پانی کی نکاسی کا مطالبہ کیا۔
Sindh, in southeast Pakistan, is home to around 48 million people and contributes around a quarter of the country’s total agricultural produce.#FixSindhDrainage pic.twitter.com/cQ2YemBsTE
— khalid hussain (@khalidkoree) October 16, 2022
لوگوں نے تصاویر اور ویڈیوز کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ سیلاب کا زہریلا پانی نہ نکالے جانے کی وجہ سے سیلاب سے متاثرہ سندھ میں وبائی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں جب کہ لاکھوں لوگ پانی اور مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کا شکار بن چکے ہیں مگر حکومت تاحال پانی نکالنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔
This is my native village even after two months no relief was sent to this area until today. Dewatering and Drainage at earliest can only able farmers for Rabi crops.#FixSindhDrainage
— Akhtar Banbhan (@akhtarb1) October 16, 2022
زیادہ تر لوگوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تصاویر اور ویڈیوز کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 60 فیصد سندھ تاحال سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔
without proper storm drainage system, Sindh will remain exposed to hydro-climatic disasters. Additionally, LBOD and RBOD need thorough investigation and rectification. Sindh is facing a huge drainage mess. Coming years could be even more devastating.#FixSindhDrainage
— Naseer Memon (@nmemon2004) October 16, 2022
بعض لوگوں نے سیلاب کے زہریلے پانی کی تاحال نکاسی نہ ہونے پر بتایا کہ صوبے کے پچاس لاکھ افراد پانی اور مچھروں سے پھیلنے والی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں اور حکومت نے اب بھی پانی نکالنے کے انتظامات نہیں کیے تو حکومت اور انتظامیہ مشکلات کا شکار بھی بن سکتی ہے،کیوں کہ سیلابی پانی کی نکاسی نہ ہونے سے بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں اور حکومت پر زور بڑھ رہا ہے۔
Sindh pay 70% of tax every year Despite this, Sindh cries tears of blood every year.! 💔#FixSindhDrainage pic.twitter.com/8FiZjgs6FY
— Amar (@MiyaanJ) October 16, 2022
کئی لوگوں نے حکومتی نااہلی کا شکوہ کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ ملک چلانے کے لیے سب سے زیادہ وسائل فراہم کرتا ہے مگر اس کے بدلے میں سندھ کو کچھ دینے کے بجائے اسے ڈوبی ہوئی حالت میں چھوڑ دیا گیا ہے۔
یہ کوئی سمندر نہیں سندھ کا وہ گاؤں ہے جو 2 ماہ سے بارش کے پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔#FixSindhDrainage pic.twitter.com/kuFHSCqtvk
— Sartaj Ahmed (@SartajAhmedTurk) October 16, 2022
کئی لوگوں نے گائوں اور شہروں کی ایسی ویڈیوز بھی شیئر کیں،جن میں وہاں پانی کی سطح تین سے چار فٹ دکھائی دیتی ہے جب کہ بعض علاقوں میں پانی کی سطح اس سے کہیں زیادہ بھی دکھائی دی۔
It has almost been 50 days since rain stopped but water has not been drained out from the affected cities yet. Irrigation department should be held accountable for all this.#FixSindhDrainage pic.twitter.com/io0doPg2hJ
— Manzoor Nawaz (@ManzoorNawaz01) October 16, 2022