ٹھارو شاہ: ریپ کرنے والے ملزم کا لڑکی سے نکاح کرادیا گیا

فائل فوٹو: وائرز

وسطی سندھ کے ضلع نوشہروفیروز کے تعلقہ ٹھارو شاہ میں نویں جماعت کی طالبہ کو کافی عرصے تک بلیک میل کرکے ریپ کا نشانہ بنانے والے ملزم کا متاثرہ لڑکی سے نکاح کرادیا گیا۔

چند دن قبل ٹھارو شاہ کی نویں جماعت کی طالبہ بسما میمن نے والدین کے ہمراہ پریس کلب پہنچ کر عمران راجپوت پر بلیک میل، ریپ کا نشانہ بنانے اور فحش ویڈیوز و تصاویر وائرل کرنے کا الزام لگایا تھا۔

لڑکی اور اس کے والدین کی جانب سے پریس کانفرنس کیے جانے کے بعد معاملہ جب میڈیا پر آیا تو سیشن جج نوشہروفیروز اور ڈی ایس پی بے نظیر آباد عرفان بلوچ نے واقعے کا نوٹس لیا تھا، جس کے بعد ملزم کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

مگر ملزم کی گرفتاری کے بعد بااثر افراد نے معاملے کو صلح کے ذریعے حل کرتے ہوئے ملزم کا لڑکی کے ساتھ نکاح کرادیا۔

ٹائم نیوز کے مطابق ملزم عمران کے لاکپ اپ ہونے کے بعد ان کے رشتے داروں نے بااثر افراد کو ساتھ میں ملاکر متاثرہ خاندان سے جرگا گیا، جس کے تحت لڑکی اور لڑکے کا نکاح کرایا گیا، لڑکے نے پولیس تحویل سے ہی نکاح نامے پر دستخط کیے۔

نکاح نامے میں لکھوا گیا کہ اگر ملزم لڑکی کو طلاق دیں گے یا انہیں چھوڑ دیں تو وہ 25 لاکھ روپے جرمانہ ادا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:  ٹھارو شاہ میں طویل عرصے تک نویں جماعت کی طالبہ کا ریپ کیے جانے کا انکشاف

معاہدے کے تحت ملزم لڑکی کو تین لاکھ روپے کی رقم جہیز کے لیے ادا کریں گے جب کہ 5 تولہ سونا بھی مہیا کریں گے۔

معاہدے کے تحت متاثرہ لڑکی اور خاندان ملزم عمران راجپوت کے خلاف دائر مقدمہ واپس لیں گے اور ملزم کی جیل سے رہائی کے بعد لڑکی کی رخصتی کردی جائے گی۔

نکاح نامے پر ٹائون کمیٹی کونسلر عبدالرئوف خانزادہ اور سید احمد شاہ سمیت دیگر افراد کو گواہ اور ضامن بنایا گیا، مولوی صاحب کی نکاح کے انتظامات کرنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی۔

ریپ کرنے والے ملزم کے ساتھ متاثرہ لڑکی کا نکاح کرائے جانے پر سندھ بھر کے لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی اور کہا کہ ملزم کو رعایت دینے کے بجائے اسے سزا دلوائی جائے۔

بعض لوگوں نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ ملزم شادی کے بعد لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل بھی کر سکتا ہے۔