سندھ حکومت کا ایم کیو ایم کی فرمائش پر نیا بلدیاتی نظام لانے کا فیصلہ

فائل فوٹو: فیس بک

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سندھ حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی فرمائش پر صوبے میں نیا بلدیاتی نظام لانے کا فیصلہ کرلیا، جسے باضابطہ طور پر سندھ اسمبلی سے پاس کرواکر قانونی طور پر نافذ کرایا جائے گا۔

پیپلز پارٹی اور متحدہ میں حالیہ کچھ ماہ میں قربتیں دیکھی گئی ہیں اور ایک ہفتہ قبل ہی ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کامران ٹیسوری کو گورنر سندھ بنایا گیا تھا۔

اب خبر سامنے آئی ہے کہ سندھ حکومت ایم کیو ایم کی فرمائش پر صوبے میں نیا بلدیاتی نظام لانے کے لیے تیار ہے اور نئے نظام میں بھی دارالحکومت کراچی کے لیے الگ جب کہ باقی صوبے کے لیے الگ ضوابط رکھے جانے کا امکان ہے۔

اسی حوالے سے ٹائم نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سندھ حکومت نے متحدہ کی فرمائش پر نیا بلدیاتی نظام بنا کر سندھ کابینہ کی منظوری کے لیے بھی دیا اور اب کابینہ سے منظوری کے بعد اسے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق نئے ترمیمی نظام میں دارالحکومت کراچی کے میئر کو زیادہ بااختیار بنایا جائے گا اور اسے کراچی ڈیولپمنٹ بورڈ (کے ڈی اے) سمیت شہر کے دوسرے اداروں جس میں ممکنہ طور پر واٹر بورڈ بھی شامل ہے، ان کا چیئرمین بنایا جائے گا، یعنی وہ تمام اداروں کے سربراہ ہوں گے اور ان کی فرمائش پی ان اداروں کے چیف ایگزیکٹو افسر ( سی ای اوز) تعینات ہوں گے۔

ممکنہ طور پر ترمیمی بلدیاتی نظام کو لانے میں دو ماہ کا وقت لگ سکتا ہے، تاہم اس حولاے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے جب کہ تاحال کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات بھی نہیں ہوئے اور دونوں ڈویژنز میں رواں ماہ اکتوبر کے اختتام تک انٹخابات ہونے ہیں مگر سندھ حکومت نے انہیں ملتوی کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط بھی لکھ رکھا ہے۔